Maktaba Wahhabi

364 - 505
اخلاص کی، خواہ وہ مومن میں پایا جائے یا کافر میں، طاعت گزار میں یا فاجر میں، اللہ تعالیٰ کے ہاں ایک (خاص) حیثیت اور مقام ہے۔‘‘] ii: حافظ ابن کثیر: ’’یُنَبِّہُ تَعَالٰی أَنَّہٗ ھُوَ الْمَدْعُوُّ عِنْدَ الشَّدَآئِدِ الْمَرْجُوُّ عِنْدَ النَّوَازِلِ کَمَا قَالَ تَعَالٰی: {وَ إِذَا مَسَّکُمُ الضُّرُّ فِی الْبَحْرِ ضَلَّ مَنْ تَدْعُوْنَ إِلَّا إِیَّاہُ}[1] وَقَالَ تَعَالٰی: {ثُمَّ إِذَا مَسَّکُمُ الضُّرُّ فَإِلَیْہِ تَجْئَرُوْنَ}[2] وَھٰکَذَا قَالَ ھٰھُنَا: {أَمَّنْ یُّجِیْبُ الْمُضْطَرَّ إِذَا دَعَاہُ} أَيْ: مَنْ ھُوَ الَّذِيْ لَا یَلْجَأُ الْمُضْطَرُّ إِلَّا إِلَیْہِ، وَالَّذِيْ لَا یَکْشِفُ ضُرَّالْمَضْرُوْرِیْنَ سِوَاہُ۔‘‘[3] ’’اللہ تعالیٰ آگاہ فرما رہے ہیں، کہ یقینا سختیوں میں انہیں ہی پکارا جاتا ہے، آفات میں انہی سے امید رکھی جاتی ہے، جیسے کہ انہوں -سبحانہ و تعالیٰ- نے ارشاد فرمایا: [ترجمہ: اور جب تمہیں سمندر میں تکلیف پہنچتی ہے، تو جنہیں تم پکارتے ہو، بھول جاتے ہیں، مگر صرف وہی]۔ اور (ایک دوسرے مقام پر) ارشاد فرمایا: [ترجمہ: پھر جب تمہیں تکلیف پہنچتی ہے، تو انہی کی طرف تم نالہ و فریاد کرتے ہو]۔ اسی طرح اس مقام پر ارشاد فرمایا: {اَمَّنْ یُّجِیْبُ الْمُضْطَرَّ اِذَا دَعَاہُ} یعنی وہ کون سی ذات ہے، کہ اُن کے سوا لاچار کسی اور کی طرف پناہ طلب نہیں کرتا اور ان کے علاوہ تکلیف زدہ لوگوں کی تکلیف کو، کوئی دوسرا دُور نہیں کرتا۔‘‘]
Flag Counter