Maktaba Wahhabi

435 - 505
انہوں نے پوچھا: ’’وَ مَالَہٗ؟‘‘ ’’اور اُسے کیا ہوا۔‘‘ ’’فَأَخْبَرَہٗ۔‘‘ تو اس شخص نے (صورتِ حال سے) انہیں آگاہ کیا۔ ’’اَللّٰہُمَّ أَخَذْتَ عُضْوًا وَ تَرَکْتَ أَعْضَائَ، وَ أَخَذْتَ اِبْنًا، وَ تَرَکْتَ أَبْنَائَ۔‘‘[1] [’’اے اللہ! آپ نے (میرا ایک) عضو (یعنی ٹانگ) لی اور (میرے لیے) کتنے اعضاء رہنے دئیے اور آپ نے ایک بیٹا لیا اور (کتنے) بیٹے (میرے پاس) رہنے دئیے۔‘‘] اللہ أکبر! یہ سوچ کتنی خوب صورت ہے! اور اس سوچ والا کتنا خوش نصیب ہے! اے اللہ کریم! ہمیں بھی ان کے نقشِ قدم پر چلائیے اور ایسی سوچ عطا فرمائیے۔ آمین یَا حَيُّ یَا قَیُّوْمُ۔ ایک دوسری روایت میں ہے، کہ انہوں نے بیٹے کی موت کی خبر سن کر کہا: ’’اَللّٰہُمَّ کَانَ لِيْ بَنُوْنُ سَبْعَۃٌ، فَأَخَذْتَ وَاحِدًا، وَ أَبْقَیْتَ لِيْ سِتَّۃً، وَ کَانَ لِيْ أَطْرَافٌ أَرْبَعَۃٌ، فَأَخَذْتَ طَرَفًا، وَ أَبْقَیْتَ ثَلَاثَۃً؛ وَ لَئِنْ اِبْتَلَیْتَ، لَقَدْ عَافَیْتَ، وَ لَئِنْ أَخَذْتَ، لَقَدْ أَبْقَیْتَ۔‘‘[2] [’’اے اللہ! میرے سات بیٹے تھے، تو آپ نے ایک کو لے لیا اور میرے لیے چھ رہنے دئیے۔ میرے چار اعضاء (یعنی دو ہاتھ، دو قدم) تھے، تو آپ نے ایک عضو لیا اور تین (میرے پاس) رہنے دئیے۔ اگر آپ نے (مجھے) ابتلا میں ڈالا ہے، تو
Flag Counter