Maktaba Wahhabi

473 - 505
ربِّ کریم کی جانب سے مصیبت دُور کرنے، غم اور پریشانی سے نجات دینے اور عنایت و نوازش فرمانے کے بعد لوگوں کی ایک بڑی تعداد اِس سب کچھ کو اپنی چالاکی، ہوشیاری، فن کاری اور کاریگری کا کرشمہ قرار دیتی ہے۔ وہ اس ازلی اور حتمی حقیقت کو فراموش کر دیتے ہیں، کہ مصیبتوں کا ختم ہونا، غموں کا چھَٹنا اور نعمتوں کا میسر آنا محض رب منعم وہّاب کے فضل و کرم سے ہے۔ اُن کا شکر کرنے میں لوگوں کی اپنی سعادت اور ناشکری میں خود اُن کی بدبختی ہے۔ شکر کرنے سے خوش نصیب قرار پائیں گے اورناشکری کرنے پر بدنصیب لوگوں میں شمار کیے جائیں گے۔ اللہ عزوجل نے فرمایا: {فَإِِذَا مَسَّ الْاِِنْسَانَ ضُرٌّ دَعَانَا ثُمَّ إِِذَا خَوَّلْنَاہُ نِعْمَۃً مِّنَّا قَالَ إِِنَّمَا أُوْتِیتُہُ عَلٰی عِلْمٍ بَلْ ہِیَ فِتْنَۃٌ وَّلٰکِنَّ اَکْثَرَہُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ۔ قَدْ قَالَہَا الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ فَمَآ أَغْنٰی عَنْہُمْ مَا کَانُوْا یَکْسِبُوْنَ۔ فَأَصَابَہُمْ سَیِّاٰتُ مَا کَسَبُوْا وَالَّذِیْنَ ظَلَمُوْا مِنْ ہٰٓؤُلَآئِ سَیُصِیبُہُمْ سَیِّاٰتُ مَا کَسَبُوْا وَمَا ہُمْ بِمُعْجِزِیْنَ۔ أَوَلَمْ یَعْلَمُوْا أَنَّ اللّٰہَ یَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ یَّشَآئُ وَیَقْدِرُ إِِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِقَوْمٍ یُؤْمِنُوْنَ}[1] [پس جب انسان کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے، تو ہمیں پکارتا ہے، پھر جب ہم اُسے اپنی طرف سے کوئی نعمت عطا کرتے ہیں، (تو) کہتا ہے: ’’یقینا یہ تو مجھے (میرے) علم (یعنی دانش مندی) کی بنیاد پر دی گئی ہے،‘‘ بلکہ وہ تو ایک آزمائش ہے، لیکن اُن میں سے اکثر (لوگ) نہیں جانتے۔ بلاشبہ یہی بات افن لوگوں نے کہی، جو اُن سے پہلے تھے، پس اُن کی کمائی اُن کے کچھ کام نہ آئی۔ پھر اُن کے کرتوتوں کے بُرے نتائج نے
Flag Counter