Maktaba Wahhabi

502 - 505
[یعنی ان کی جانب سے آپ کو عطا کردہ کامیابی اور فتح پر اُن کی تعریف بیان کرتے ہوئے]۔ ii: قاضی ابو سعود رقم طراز ہیں: {فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ}: ’’فَقُلْ: [سُبْحَانَ اللّٰہِ] حَامِدًا لَہٗ أَوْ فَتَعَجَّبْ لِتَیْسِیْرِ اللّٰہِ تَعَالٰی مَا لَمْ یَخْطُرْ بِبَالِ أَحَدٍ مِنْ أَنْ یَغْلِبَ أَحَدٌ عَلٰی أَھْلِ حَرَمِہِ الْمُحْتَرَمِ، وَ احْمَدَہٗ عَلٰی جَمِیْلِ صُنْعِہٖ۔‘‘ {وَاسْتَغْفِرْہُ}: ’’ھَضْمًا لِنَفْسِکَ، وَ اسْتِقْصَارًا لِعَمَلِکَ، وَ اسْتِعْظَامًا لِحُقُوْقِ اللّٰہِ تَعَالٰی، وَ اسْتِدْرَاکًا لِمَا فَرَطَ مِنْکَ مِنْ تَرْکِ الْأُوْلٰی۔‘‘[1] {فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ} ’’پس آپ اللہ تعالیٰ کی حمد کرتے ہوئے [سبحان اللہ] کہیے یا (معنٰی یہ ہے، کہ) اللہ تعالیٰ کی جانب سے،حرم محترم والوں پر غالب آنے کی ناقابل تصور بات کے، آسان کیے جانے پر تعجب کیجیے اور ان کے خوب صورت کام پر ان کی تعریف کیجیے۔‘‘ {وَاسْتَغْفِرْہُ}: ’’اپنی کسر نفسی کرتے، اپنے عمل کو حقیر سمجھتے اور اللہ تعالیٰ کے حقوق کو عظیم گردانتے اور افضل باتوں کے چھوڑنے کے سلسلے میں آپ سے ہونے والی کمی کی تلافی کرتے ہوئے]۔‘‘ iii: قاضی شوکانی لکھتے ہیں:
Flag Counter