i: سلف صالحین کا پیش آمدہ مصائب کا سبب اپنے گناہوں کو ٹھہرانا:
سلف صالحین اپنے اوپر نازل شدہ مصیبتوں کا سبب اپنے گناہوں کو ٹھہراتے تھے۔ اس سلسلے میں ذیل میں چار مثالیں ملاحظہ فرمائیے:
ا: امام ابن سعد نے ابن ابی ملیکہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ:
[أَنَّ أَسْمَائَ بِنْتَ أَبِيْ بَکْرِ الصِّدِّیْقِ رضی اللّٰه عنہا کَانَتْ تَصْدَعُ، فَتَضَعُ یَدَھَا عَلٰی رَأْسِہَا، وَ تَقُوْلُ:
’’بِذَنْبِيْ، وَ مَا یَغْفِرُہُ اللّٰہُ تَعَالٰی أَکْثَرُ۔‘‘[1]
[بلاشبہ حضرت اسماء بنت ابی بکر صدیق رضی اللہ عنہا کو سر درد ہوتا، تو اپنا ہاتھ اپنے سر پر رکھتیں اور فرماتیں:
’’میرے گناہ کی وجہ سے اور جو اللہ تعالیٰ معاف فرماتے ہیں، وہ زیادہ ہے۔‘‘
ب: مُرَّۃ ہمدانی بیان کرتے ہیں:
’’رَأَیْتُ عَلٰی ظَہْرِ کَفِّ شُرَیْحٍ[2] قُرْحَۃً، فَقُلْتُ: ’’یَا أَبَا أُمَیَّۃَ! [3]مَا ھٰذَا؟‘‘
میں نے شریح کی ہتھیلی پر پھوڑا دیکھا، تو میں نے عرض کیا:
’’اے ابو امیہ! یہ کیا ہے؟‘‘
|