Maktaba Wahhabi

82 - 505
شَکَرَ نِعْمَتَنَا وَ لَمْ یَکْفُرْھَا۔‘‘[1] ’’یعنی ہم اسی طرح انہیں جزا دیتے ہیں، جو ہماری نعمتوں کا شکر کرتے ہیں اور ان کی ناشکری نہیں کرتے۔‘‘ ii: شیخ ابو بکر جزائری رقم طراز ہیں: ’’أَيْکَہَذَا الْإِنْجَائِ أَيْ مِنَ الْعَذَابِ الدُّنْیَوِيِّ نَجْزِيْ مَنْ شَکَرَنَا ، فَآمَنَ بِنَا، وَ عَمِلَ صَالِحًا طَاعَۃً لَّنَا وَ تَقَرُّبًا إِلَیْنَا۔‘‘[2] ’’یعنی ہم دنیوی عذاب سے اسی طرح کی نجات اُس شخص کو دیتے ہیں، جو ہمارا شکر بجا لانے کی خاطر ہماری طاعت گزاری اور ہمارا قرب پانے کے ارادے سے ہمارے ساتھ ایمان لاتا اور اچھے اعمال کرتا ہے۔‘‘ ۴: ارشاد باری تعالیٰ ہے: { وَ ضَرَبَ اللّٰہُ مَثَلًا قَرْیَۃً کَانَتْ اٰمِنَۃً مُّطْمَئِنَّۃً یَّاْتِیْہَا رِزْقُہَا رَغَدًا مِّنْ کُلِّ مَکَانٍ فَکَفَرَتْ بِأَنْعُمِ اللّٰہِ فَأَذَاقَہَا اللّٰہُ لِبَاسَ الْجُوْعِ وَ الْخَوْفِ بِمَا کَانُوْا یَصْنَعُوْنَ}[3] [اور اللہ تعالیٰ نے ایک بستی کی مثال بیان فرمائی، جو امن والی اور اطمینان والی تھی۔ اُس کے پاس، اُس کا رزق ہر جگہ سے فراخ آتا تھا، تو اُس نے اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کی ناشکری کی، تو اللہ تعالیٰ نے اُسے اُن کے کرتوتوں کے بدلہ میں بھُوک اور خوف کا لباس پہنا دیا]۔ اس آیتِ شریفہ میں اللہ تعالیٰ نے بیان فرمایا، کہ بے شک ایک ایسی بستی پر عذاب نازل ہوا، جو کہ پُر امن تھی، اُسے خوف زدہ کرنے والی وہاں کوئی بات نہیں تھی، وہ
Flag Counter