Maktaba Wahhabi

148 - 249
میرا سوال یہ ہے کہ ہم اس مال سے خود کیوں نہ فائدہ اٹھائیں۔ اس سے مسلمان فقراء کی مدد کریں یا مساجد اور اسلامی مدارس تعمیر کریں۔ اگر کوئی مسلمان یہ فائدہ لے لے تو کیا وہ گنہگار ہوگا جبکہ وہ اس مال کو اللہ تعالیٰ کی راہ میں صرف کر دے۔ جیسے مجاہدین کو چندہ دے دے۔‘‘(محمد۔ ع۔ ی۔ امریکہ) جواب:… سودی بنکوں میں اپنی رقوم رکھنا ناجائز ہے۔ اس سے کچھ فرق نہیں پڑتا کہ اس بنک کو قائم کرنے والے مسلم ہیں یا غیر مسلم۔ کیونکہ اس کام میں گناہ اور سرکشی پر اعانت ہے اگرچہ سود نہ لیا جائے۔ لیکن جب کوئی شخص رقم کی حفاظت کے لیے یہ کام کرنے پر مجبور ہو اور سود نے لے تو ان شاء اللہ اس میں کوئی حرج نہیں۔ کیونکہ اللہ عزوجل فرماتے ہیں: ﴿وَ قَدْ فَصَّلَ لَکُمْ مَّا حَرَّمَ عَلَیْکُمْ اِلَّا مَا اضْطُرِرْتُمْ اِلَیْہِ﴾ (الانعام: ۱۱۹) ’’اور جو کچھ اللہ نے تم پر حرام کیا ہے، اسے کھول کر بیان کر دیا ہے۔ الا یہ کہ تم کسی بات پر مجبور ہو جاؤ۔‘‘ اور اگر سود لیتا ہے تو یہ کبیرہ گناہ ہے۔ کیونکہ سود بڑے بڑے گناہوں سے ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اسے اپنی کتاب کریم میں اور اپنے امین رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان پر حرام قرار دیا ہے اور بتلایا کہ مٹا دینے کی چیز ہے اور جو شخص اس کے در پے ہوا اس نے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول سے جنگ کی۔ مالدار لوگ یہ کر سکتے ہیں کہ وہ اپنے اموال سے نیکی اور احسان کی راہوں میں اور مجاہدین کی مدد میں خرچ کریں۔ اللہ تعالیٰ انہیں اس کام پر اجر عطا فرمائے گا اور اس ے عوض عطا فرمائے گا۔ جیسا کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿اَلَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَہُمْ بِالَّیْلِ وَ النَّہَارِ سِرًّا وَّ عَلَانِیَۃً فَلَہُمْ اَجْرُہُمْ عِنْدَ رَبِّہِمْ وَ لَا خَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَ لَا ہُمْ یَحْزَنُوْنَ،﴾ (البقرۃ: ۲۷۴) جو لوگ اپنے اموال رات کو اور دن کو، خفیہ اور علانیہ خرچ کرتے ہیں تو اللہ کے ہاں ان کے لیے اجر ہے۔ انہیں نہ کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿وَمَآ اَنْفَقْتُمْ مِّنْ شَیْئٍ فَہُوَ یُخْلِفُہٗ وَہُوَ خَیْرُ الرّٰزِقِیْنَ،﴾ (سبا:۳۹) ’’جو کچھ تم خرچ کرو گے تو اللہ اس کا عوض عطا فرمائے گا اور وہ بہترین رزق دینے والا ہے۔‘‘ یہ آیات زکوٰۃ وصدقات سب کو عام ہیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح احادیث سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَا نَقَصَ مالٌ مِنْ صَدَقۃٍ، وما زَادَ اللّٰہُ عَبْدًا بعَفْوٍ الَّا عِزًّا، وما تَواضَعَ احَدٌ لِلّٰہِ اِلَّا رَفَعَہ)) ’’صدقہ سے مال کم نہیں ہوتا اور جو شخص معاف کر دے اللہ تعالیٰ اس کی عزت ہی بڑھاتا ہے اور جو اللہ تعالیٰ کی
Flag Counter