Maktaba Wahhabi

184 - 249
مبتلا ہوگا۔ قیامت کے دن عذاب اس کے لیے دگنا کر دیا جائے گا اور وہ اس میں ہمیشہ ذلیل ہو کر رہے گا۔ مگر جس نے توبہ کی اور ایمان لایا اور اچھے کام کیے۔ تو اللہ ایسے لوگوں کے گناہوں کو نیکیوں سے بدل دے گا اور اللہ تو بخشنے والا مہربان ہے۔‘‘(الفرقان: ۶۸۔۷۰) اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((الاسلامُ یَھدِمُ ما کَانَ قبلَہ، والتَّوبۃُ تَھدِمُ ما کانَ قبلَھا)) ’’اسلام اپنے سے پہلے گناہوں کو ختم کر دیتا ہے اور توبہ اپنے سے پہلے گناہوں کو مٹا دیتی ہے۔‘‘ اور اس معنی میں آیات واحادیث بہت ہیں۔ اور علماء کے دو اقوال میں سے صحیح تر قول کے مطابق ایسے شخص پر کوئی کفارہ نہیں جو دبر میں وطے کرے، نہ ہی اس کی بیوی اس پر حرام ہوتی ہے بلکہ اس کے نکاح میں بحال رہے گی۔ اور عورت پر لازم ہے کہ اس منکر عظیم میں اپنے خاوند کی اطاعت نہ کرے۔ بلکہ اس پر واجب ہے کہ اسے اس کام سے روکے اور اگر وہ باز نہ آئے تو اس سے اپنا نکاح فسخ کرنے کا مطالبہ کرے۔ ہم اللہ تعالیٰ سے اس بات سے عافیت کا سوال کرتے ہیں۔
Flag Counter