Maktaba Wahhabi

337 - 505
[بلاشبہ جو لوگ ہماری نازل کردہ نشانیوں اور ہدایت کو چھپاتے ہیں، اس کے بعد، کہ ہم اُسے لوگوں کے لیے کتاب میں بیان کر چکے ہیں۔ اُن پر اللہ تعالیٰ اور تمام لعنت کرنے والے لعنت کرتے ہیں، مگر جن لوگوں نے توبہ کر لی اور (اپنی) اصلاح کر لی اور (حق بات لوگوں کے روبرو) بیان کر دی، سو میں اُن کی توبہ قبول کرتا ہوں اور میں بہت زیادہ توبہ قبول کرنے والا نہایت مہربان ہوں]۔ اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ نشانیوں اور ہدایت کو چھپانے کا گناہ کتنا سنگین! اس پر اللہ تعالیٰ کی ناراضی کس قدر شدید! اس سزا کتنی تباہ کن اور خوفناک ہے! لیکن جب یہی گناہ کرنے والا توبہ کرے، اپنی اصلاح کرے اور چھُپائی ہوئی بات بیان کر دے، تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول فرماتے ہیں اور وہ بہت زیادہ توبہ قبول فرمانے والے اور نہایت مہربان ہیں۔ دو مفسرین کے اقوال: ا: حافظ ابن کثیر نے قلم بند کیا ہے: ’’وَ فِيْ ھٰذَا دَلَالَۃٌ عَلٰی أَنَّ الدَّاعِیَۃَ إِلٰی کُفْرٍ أَوْ بِدْعَۃٍ إِذَا تَابَ إِلَی اللّٰہِ، تَابَ اللّٰہُ عَلَیْہِ۔‘‘[1] [’’اس میں اس (بات) پر دلالت کرتا ہے، کہ اگر کفر یا بدعت کی دعوت دینے والا اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ کرے، تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول فرما لیتے ہیں۔‘‘] ب: شیخ سیّد محمد رشید رضا رقم طراز ہیں: ’’(فَأُولٰئِکَ أَتُوْبُ عَلَیْہِمْ) أَيْ أَرْجِعُ وَأَعُوْدُ عَلَیْہِمْ بِالرَّحْمَۃِ
Flag Counter