Maktaba Wahhabi

338 - 505
وَالرَّأْفَۃِ بَعْدَ الْحِرْمَانِ الْمُعَبَّرِ عَنْہُ بِاللَّعْنَۃِ۔ قَالَ الْأُسْتَاذُ: ’’وَھٰذَا مِنْ أَلْطَفِ أَنْوَاعِ التَّأْدِیْبِ الْإِلٰہِيِّ فَإِنَّہٗ لَمْ یَذْکُرْ أَنَّہٗ یَقْبَلُ تَوْبَتَہُمْ کَمَا ھُوَ الْوَاقِعُ، بَلْ أَسْنَدَ إِلٰی ذَاتِہِ الْعُلِیَّۃِ فِعْلَ التَّوْبَۃِ الَّذِيْ أَسْنَدَہٗ إِلَیْہِمْ، وَزَادَ عَلٰی ذٰلِکَ مِنْ تَأْنِیْسِہِمْ وَتَرْغِیْبِہِمْ أَنْ قَالَ: {وَ أَنَا التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ} یَصِفُ نَفْسَہٗ سُبْحَانَہٗ بِکَثْرَۃِ الرُّجُوْعِ وَالتَّوْبَۃِ، لِلْإِیْذَانِ بِالتَّکْرَارِ، کُلَّمَا أَذْنَبَ الْعَبْدُ وَتَابَ، حَتّٰی لَا یَیْأَسُ مِنْ رَّحْمَۃِ رَبِّہٖ، إِذَا ھُوَعَادٌ إِلٰی ذَنْبِہٖ۔ فَأَيُّ تَرْغِیْبٍ فِيْ ذٰلِکَ أَبْلَغُ مِنْ ھٰذَا وَأَشَدُّ تَأْثِیْرًا مِنْہُ لِمَنْ یَشْعُرُ وَیَعْقِلُ۔‘‘[1] [(ترجمہ: پس میں اُن پر پلٹتا ہوں) ’’یعنی میں ان پرشفقت و مہربانی کرتے ہوئے لوٹتا ہوں، اُن کی اس محرومی کے بعد جِسے [لعنت] سے تعبیر کیا گیا۔ استاذ (یعنی شیخ محمد عبدہ) نے بیان کیا: ’’یہ ادبِ الٰہی کی انتہائی مشفقانہ صورتوں میں سے ہے، کہ اللہ تعالیٰ نے موجود صورت حال کے مطابق یہ نہیں فرمایا، کہ وہ اُن کی توبہ قبول فرماتے ہیں، بلکہ انہوں نے اپنی ذات بلند و بالا کی طرف اُسی لفظ [توبہ کرنے] کی نسبت فرمائی، جس کی نسبت انہوں نے ان لوگوں کی جانب کی تھی۔ (یعنی رب ذوالجلال نے یہ بیان فرمایا، کہ جب وہ میری طرف پلٹتے ہیں، تو میں اُن کی طرف پلٹتا ہوں)۔ اللہ تعالیٰ نے ان کے ساتھ اُنس و پیار کا اظہار کرتے اور انہیں (توبہ کی) ترغیب دیتے ہوئے مزید فرمایا: (ترجمہ: اور میں توبہ کرنے والوں کی طرف بہت پلٹنے والا اور نہایت مہربان ہوں)۔
Flag Counter