Maktaba Wahhabi

358 - 505
[’’اللہ تعالیٰ اُسے دنیا و آخرت کے ہر غم سے نجات عطا فرما دیتے ہیں۔‘‘] ii: ابو العالیہ رحمہ اللہ : ’’مَخْرَجًا مِنْ کُلِّ شِدَّۃٍ۔‘‘[1] [اس کے لیے ہر سختی سے نکلنے کی راہ پیدا فرما دیتے ہیں]۔ iii: ربیع بن خیثم رحمہ اللہ : ’’مِنْ کُلِّ شَيْئٍ ضَاقَ عَلَی النَّاسِ۔‘‘[2] [(اللہ تعالیٰ اُسے) ہر چیز سے چھٹکارا دے دیتے ہیں، جو لوگوں کے لیے باعثِ تنگی بنتی ہے)۔ iv: قاضی ابو سعود: (تقویٰ کی بدولت) اللہ تعالیٰ زوجین کے درمیان پیدا ہونے والے غموں اور مشکلات میں پھنسنے اور آنے والے دکھوں سے اُن کے لیے نجات کی صورت پیدا فرما دیتے ہیں۔ اور یہ بھی ممکن ہے، کہ یہ بات ایک عام ضابطہ کے طور پر بیان کی گئی۔ فَالْمَعْنٰی: ’’وَ مَنْ یَتَّقِ اللّٰہَ فِيْ کُلِّ مَا یَأْتِيْ وَ مَا یَذَرُ یَجْعَلُ لَہٗ مَخْرَجًا وَ مَخْلَصًا مِنْ غُمُوْمِ الدُّنْیَا وَ الْآخِرَۃِ۔‘‘[3] ’’اور معنیٰ یہ ہو، کہ: [جو شخص کسی کام کے کرنے، نہ کرنے میں اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کرے گا، اللہ تعالیٰ اُس کے لیے دنیا و آخرت میں غموں سے چھٹکارے اور نجات کی صورت پیدا فرما دیں گے‘‘]۔ v : شیخ سعدی:
Flag Counter