Maktaba Wahhabi

359 - 505
’’فَکُلُّ مَنِ اتَّقَی اللّٰہَ تَعَالٰی، وَ لَازَمَ مَرْضَاۃِ اللّٰہِ فِيْ جَمِیْعِ أَحْوَالِہٖ، فَإِنَّ اللّٰہَ یُثِیْبُہٗ فِيْ الدُّنْیَا وَ الْآخِرَۃِ۔ وَ مِنْ جُمْلَۃِ ثَوَابِہٖ أَنْ یَجْعَلَ لَہٗ فَرَجًا وَ مَخْرَجًا مِنْ کُلِّ شِدَّۃٍ وَ مُشَقَّۃٍ۔‘‘[1] [پس ہر وہ شخص جو اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کرتا ہے اور اپنے سب حالات میں رضائے الٰہی کے حصول میں لگا رہتا ہے، تو اللہ تعالیٰ اُسے دنیا و آخرت میں ثواب دیتے ہیں۔ اور اسی ثواب میں سے یہ ہے، کہ اللہ تعالیٰ اُس کے لیے ہر سختی اور مشقّت سے نکلنے کے لیے نجات اور چھٹکارا کی صورت پیدا فرما دیتے ہیں]۔ تنبیہ: اللہ تعالیٰ نے تقویٰ کے بدلے میں عطا کیے جانے والے انعامات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: {یَجْعَلْ لَّہٗ مَخْرَجًا} [وہ (یعنی اللہ تعالیٰ) اُس کے لیے نجات کی شکل نکال دیتے ہیں] لیکن یہ بیان نہیں فرمایا: کہ [اس کے لیے نجات کی شکل کس چیز سے نکالتے ہیں؟] شاید …و اللہ تعالیٰ أعلم… اس ذکر نہ کرنے (یعنی حذف) میں یہ کہا جا رہا ہے: اے پڑھنے سننے والے! تیرے تصور میں تنگی، مصیبت، پریشانی، قلق، اضطراب وغیرہ کی جو کوئی صورت بھی ہو، مجھے اُس کی کوئی پروا نہیں، تو تقویٰ لے کر، میں احکم الحاکمین پہلے ہی سے تجھے اُس سے چھٹکارا دینے کا فیصلہ کر چکا ہوں۔
Flag Counter