Maktaba Wahhabi

491 - 505
سمندر (میں لوٹا دیں؟)۔ لفظ [إلٰی] کی بجائے، جو کہ صرف سمندر تک پہنچنے پر دلالت کرتا ہے، لفظ [في] کو ترجیح دی گئی، جو کہ ان کے اس (سمندر) میں اچھی طرح پھنسنے پر دلالت کرتا ہے۔ {تَارَۃً أُخْرٰی} (دوسری دفعہ): لوٹنا تو انہوں نے خود ہے، لیکن اس کی نسبت اللہ تعالیٰ کی طرف کی گئی، کہ انہوں نے ان (کے دلوں) میں ایسے دواعی پیدا فرما دئیے، جنہوں نے انہیں سمندر کی جانب پلٹنے پر مجبور کیا۔ اس میں اُس دہشت کی طرف اشارہ ہے، جس کا کہ انہوں نے پہلی مرتبہ سمندر میں مشاہدہ کیا، جو کہ اس قدر ہولناک تھی، کہ اگر انہیں لوٹایا نہ جاتا، تو وہ اس کی طرف نہ پلٹتے۔ {فَیُرْسِلَ عَلَیْکُمْ} (تو وہ تمہارے اوپر بھیج دیں) جب کہ تم سمندر میں (لوٹائے جا چکے) ہو۔ {قَاصِفًا مِّنَ الرِّیْحِ} ایسی آندھی، کہ جس چیز پر اس کا گزر ہو اسے توڑ کر بوسیدہ چیز کی مانند کر دے۔ یا ایسی آندھی، جس کی [قَصِیْف] ہو اور اس سے مراد بہت سخت آواز ہوتی ہے، جیسے کہ وہ ٹوٹ رہی ہو۔ {بِمَا کَفَرْتُمْ} یعنی تمہارے شرک کرنے کی بنا پر یا نجات دینے کی نعمت کی ناشکری کی وجہ سے۔ {ثُمَّ لَا تَجِدُوْا لَکُمْ عَلَیْنَا بِہٖ تَبِیْعًا} (پھر تم اپنے لیے، اس بارے میں، ہمارے خلاف پیچھا کرنے والا نہ پاؤ)، یعنی کوئی انتقام طلب کرنے والا، جو ہم سے اُنہیں سزا دینے کے سبب انتقام طلب کرے۔ جیسا کہ ارشاد تعالیٰ ہے: [ترجمہ: اور وہ (یعنی اللہ تعالیٰ) اس سزا کے انجام سے نہیں ڈرتے]۔
Flag Counter