Maktaba Wahhabi

171 - 250
ہوں گی۔ مثال کے طور پر: امام مجاہد ﴿ عَسَىٰ أَن يَبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامًا مَّحْمُودًا ﴿٧٩﴾﴾ (الاسراء:79) ’’ قریب ہے کہ اللہ تم کو مقام محمود میں داخل کرے۔‘‘ کی تفسیر میں کہتے ہیں: ’’ اقعاده علي العرش‘‘[1]یہ تفسیر مرسل ہے۔ اور واضح طور پر یہ مرسل ضعیف و مردود ہے، کیونکہ مرفوع تفسیر کے مخالف ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے مقامِ شفاعت کو مقامِ محمود قرار دیا ہے۔ [2] (2) اجماعِ تابعین یہ بلاشبہ حجت ہے، شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ أما اذا اجتمعوا علي الشئي فلا يرتاب في كونه حجة‘‘ [3] ’’جب (تابعین) کسی چیز پر متفق ہو جائیں تو وہ بلاشبہ حجت ہے۔‘‘ (3) اسرائیلیاتِ تابعین تابعین اگر تفسیر میں اسرائیلی روایات پیش کریں تو ان کا حکم وہی ہو گا جو اسرائیلی روایات کا ہے۔ (4) تابعین کے اختلافی تفسیری اقوال اگر تابعین سے مختلف تفسیری اقوال منقول ہوں تو وہ یقیناً حجت نہیں ہیں، بلکہ اس صورتحال میں خود قرآن مجید، احادیث، اقوال صحابہ اور لغت عرب کی روشنی میں تفسیر متعین کی جائے گی۔
Flag Counter