Maktaba Wahhabi

156 - 250
فصل: 5 تفسیر القرآن بأقوال الصحابہ والتابعین کے اصول و قواعد منہج تفسیر بالمأثور میں خود قرآن مجید کے بعد حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم تفسیر کا بنیادی مصدر ہے اور ان دونوں کے بعد اقوالِ صحابہ رضی اللہ عنہم و تابعین کو تفسیر قرآن میں ایک اہم مقام حاصل ہے۔ اس عنوان کے تحت صحابہ و تابعین کے تفسیری اقوال کی مختلف انواع و اقسام اور ان کے تفصیلی احکام پیش کیے جا رہے ہیں۔ (الف) تفسیر صحابہ کی مختلف انواع اور ان کے احکام صحابہ کرام بلاشبہ مدرسہ نبویہ کے اولین فیض یافتگان ہیں۔ جس طرح کسی مستند تعلیمی ادارے کے فضلاء کو عام قسم کی درسگاہوں کے فضلاء پر فوقیت حاصل ہوتی ہے اور ماہر ترین معلم کے تلامذہ کو دوسروں پر برتری حاصل ہوتی ہے، اسی طرح مسجد نبوی کے حلقاتِ قرآنیہ میں، خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نگرانی میں تعلیم حاصل کرنے والوں سے زیادہ مستند تفسیر آخر کس کی ہو سکتی ہے؟ لیکن صحابہ کرام بھی فہم قرآن میں متفاوت مراتب کے حامل تھے، ان سے منقول آثار کی بھی مختلف اقسام ہیں۔ اس اعتبار سے ہر قسم کا حکم دوسری سے مختلف ہے۔ یہ اقسام اجمالی طور پر درج ذیل ہیں:
Flag Counter