Maktaba Wahhabi

56 - 250
(2) اصطلاحی لحاظ سے بنیادی طور پر تفسیر و تاویل میں کوئی واقعی اور حقیقی فرق نہیں تھا۔ متقدمین کے ہاں اس لیے دونوں الفاظ ایک دوسرے کی جگہ بکثرت مستعمل تھے۔ متاخرین کے ہاں لفظ تفسیر زیادہ مستعمل ہے اور تاویل نسبتاً بہت کم اور اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ فقہ و اصول فقہ، حدیث و اصول حدیث، علم الکلام و دیگر علوم کے ارتقاء کے ساتھ فقہاء، محدثین اور متکلمین کی لغت میں تاویل بمعنی تفسیر تقریباً متروک ہو گیا اور انہوں نے اپنی علمی و فنی اور اصطلاحی ضروریات کے پیش نظر لفظ ’’تاویل‘‘ کو بطور اصطلاح ایک نئے معنی میں استعمال کرنا شروع کر دیا۔ ان سب کے نزدیک تاویل کا جدید فہم یہ قرار پایا: ’’ صرف اللفظ عن المعني الراجح الي المعني المرجوح‘‘ لفظ کو غالب و راجح معنی کی بجائے مغلوب و مرجوح معنی کی طرف لے جانا۔ اگر وہ صحیح دلیل کی بنیاد پر ہو تو تاویل صحیح، بصورت دیگر تاویل فاسد ہے۔ [1] اِسی بناء پر جدید فنی ضروریات کے تحت لفظ تاویل بطور اصطلاح اس معنی میں غالب و شائع ہے، حتیٰ کہ بطور اصطلاح اس کا تفسیر کے لیے استعمال نامانوس دکھائی دیتا ہے۔
Flag Counter