Maktaba Wahhabi

51 - 249
کو جائز قرار دیتے ہیں جبکہ مسح کرنے والے نے بایاں پاؤں دھونے سے قبل دائیں پاؤں میں موزہ یا جراب پہن لی ہو۔ کیونکہ ان میں سے ہر پاؤں کودھونے کے بعد ہی موزہ میں داخل کیاگیاہے لیکن محتاط صورت پہلی ہی ہے اور وہی دلیل سے واضح ہوتی ہے اور جس شخص نے ایسا کیا ہواسے چاہے کہ مسح سے پہلے اپنے دائیں پاؤں سے موزہ یا جراب اتار لیے پھر بایاں پاؤں دھونے کے بعد دوبارہ موزہ یا جراب پہن لے تاکہ یہ اختلاف نہ رہے اوراپنے دین میں احتیاط برتے۔ اور توفیق والا اللہ ہی ہے۔ بعض لوگ مسجد حرام میں سو جاتے ہیں ۔ پھر جب نماز کی اذان ہوتی ہے تووہ وضو کیے بغیر نماز میں شامل ہوجاتے ہیں ۔ ایسے کام کے متعلق آپ کی کیا رائے ہے: سوال: میں نے بعض لوگوں کو دیکھا کہ وہ مسجد حرام میں مثال کے طور پر ظہر اور عصر سے پہلے سوجاتے ہیں ۔ پھر جب لوگوں کو خبردار کرنے والا انہیں جگانے آتا ہے تو وہ وضوکیے بغیر ہی نماز میں شامل ہو جاتے ہیں اور یہی صورت بعض عورتوں کی بھی ہوتی ہے اس کے حکم سے ہمیں مستفید فرمایئے۔ جزاکم اللہ خیرا۔ جواب: نیند ناقص وضو ہے ، جبکہ گہری ہو اور شعور کو زائل کر دے۔ جیساکہ جلیل القدر صحابی صفوثان بن عسال المرادی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہجب ہم مسافر ہوں تو ماسوائے جنابت تین دن راب تک اپنے موزے نہ اتاریں ۔ بول وبراز اور نیند سے اتارنے کی ضرورت نہیں۔ اسے نسائی اور ترمذی نے نکالا۔ اور اس حدیث کے الفاظ ترمذی کے ہیں اور ابن خزیمہ نے اسے صحیح کہا ہے ۔ اور معاویہ رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے کہ آپ نے فرمایا: ((العیںٌوِکَائُ السَّہ، فإذا نامتِ الْعَینَانُ اِسْیطلقَ الوِکائُ۔)) ’’ آنکھ سرین کا سربند ہے ۔ جب آنکھیں سوجاتی ہیں تو سر بند ڈھیلا پڑجاتا ہے‘‘ اسے احمد اورطبرانی نے روایت کیااور اس کی سند میں ضعیف ہے لیکن اس کے شواہد ہیں جو اس کی تائید کرتے ہیں جیسے صفوان والی حدیث مذکورہ بالا۔ اس لحاظ سے یہ حدیث حسن بن جاتی ہے۔ ان تصریحات سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ جو مرد عورت مسجد حرام میں یاکسی بھی جگہ سواجائے تواس سے اس کی طہارت ٹوٹ جاتی اور اس پر وضو کرنا لازم ہے۰ پھر اگر وہ بلاوضو نماز ادا کرے تواس کی نماز درست نہ ہوگی۔ اور وضو شرعی یہ ہے کہ منہ دھویا جائے کلی کی جائے اور ناک کو جھاڑا جائے اور ہاتھوں کوکہنیوں تک دھویا جائے اورکانوں سمیت سرکا مسح کیا جائے اور پاؤں کو ٹخنوں تک دھویا جائے اور نیند اور د وسری صورتوں مثلا ہو اخارج اور شرمگاہج کو چھونا اور اونٹ کا گوشت کھانا وغیرہ میں استنجا کرنے کی ضرورت
Flag Counter