Maktaba Wahhabi

110 - 413
ساتھ آپ کی طرف متوجہ ہوتے۔‘‘ علامہ ابن الملک رحمہ اللہ تعالیٰ نے شرح حدیث میں بیان کیا:’’ یعنی ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف اپنے رخوں کو پھیر لیتے، مسنون طریقہ یہ ہے کہ لوگ اپنا رخ خطیب کی طرف اور خطیب ان کی طرف کرے۔‘‘[1] ۳:حدیث ثابت رضی اللہ عنہ : امام ابن ماجہ رحمہ اللہ تعالیٰ نے عدی بن ثابت سے اور انہوں نے اپنے باپ ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا: ’’ کَانَ النَّبِيُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم إِذَا قَامَ عَلَی الْمِنْبَرِ، اِسْتَقْبَلَہٗ أَصْحَابُہٗ بِوُجُوھِھِمْ۔‘‘[2] ’’ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم منبر پرکھڑے ہوتے تو آپ کے صحابہ اپنے چہروں کے ساتھ آپ کی طرف متوجہ ہوتے۔‘‘ مقام افسوس ہے کہ تعلیمی اداروں میں یہ بات دیکھنے میں آتی ہے کہ دورانِ سبق بعض طلبہ مدرس کی طرف توجہ کرنے کی بجائے دائیں بائیں جھانکتے رہتے ہیں۔ تدریس کے کمروں کے پاس سے کسی کا ان کے دیکھے بغیر گزر جانا ایسی محرومی ہے، جس کا برداشت کرنا ان کے بس سے باہر ہوتاہے۔ بگاڑ صرف یہی نہیں، بلکہ بعض مدرسین بھی اس بات کی طرف دھیان نہیں دیتے۔ انہیں تو اپنے لیکچر کو کلاس روم میں پھینکنا ہے۔ کوئی ان کی طرف متوجہ ہو یا نہ ہو، اس سے انہیں کچھ غرض نہیں۔ إِنَّا لِلّٰہِ وَإِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ اے اللہ کریم! ہمیں تعلیم میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نقش قدم پر چلانا اور ایسے غافل لوگوں میں شامل نہ فرمانا۔ آمین یا حيُّ یا قـیُّـوم
Flag Counter