(36)
لطف و شفقت سے تعلیم
اللہ تعالیٰ نے اہل ایمان کے لیے اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو نرم خو، شفیق اور مہربان بنایا۔ اللہ تعالیٰ نے خود فرمایا:
{فَبِمَا رَحْمَۃٍ مِّنَ اللّٰہِ لِنْتَ لَھُمْ}[1]
’’ پس آپ اللہ تعالیٰ کی رحمت سے ان کے لیے نرم ہوئے ہیں۔‘‘
او رارشاد فرمایا:
{لَقَدْ جَآئَ کُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ أَنْفُسِکُمْ عَزِیْزٌ عَلَیْہِ مَا عَنِتُّمْ حَرِیْصٌ عَلَیْکُمْ بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَئُ وْفٌ رَّحِیْمٌ}[2]
’’یقینا تمہارے پاس تم ہی میں سے ایک رسول تشریف لائے ہیں،ان پر وہ بات شاق گزرتی ہے جو تمہیں تکلیف دیتی ہے، تم پر حریص ہیں [یعنی تمہاری خیر کے بڑے خواہش مند ہیں ] مومنوں کے لیے نہایت شفیق و مہربان ہیں ‘‘
اور اسی بنا پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے طلبہ کے ساتھ کمال شفقت و عنایت اور انتہائی لطف و کرم کے ساتھ معاملہ فرماتے تھے۔اس سلسلے میں سیرت طیبہ میں موجود بہت سے شواہد میں سے تین توفیق الٰہی سے ذیل میں پیش کیے جا رہے ہیں :
۱۔بچے کو آداب طعام سکھانے میں نرمی:
امام بخاری اور امام مسلم رحمہما اللہ تعالیٰ نے عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے کہ
|