Maktaba Wahhabi

127 - 413
انہوں نے بیان کیا :’’ میں نے عرض کیا:’’ اللہ تعالیٰ اور ان کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم زیادہ جانتے ہیں۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ بلاشک و شبہ اللہ تعالیٰ کا بندوں پر یہ حق ہے کہ وہ اسی کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم تھوڑی دیر چلتے رہے، پھر فرمایا:’’ اے معاذ بن جبل !‘‘ میں نے عرض کیا :’’ لبیک یا رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم وسعدیک۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ کیا تمہیں علم ہے کہ جب بندے یہ کریں [1] تو ان کا اللہ تعالیٰ پر کیا حق ہے؟‘‘ انہوں نے بیان کیا :’’میں نے عرض کیا:’’ اللہ تعالیٰ اور ان کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم زیادہ جانتے ہیں۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ وہ انہیں عذاب نہ دے۔‘‘ ہم اس حدیث شریف میں دیکھتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو اللہ تعالیٰ کا بندوں پر حق بتلانے سے پیشتر تین مرتبہ ان کے نام کے ساتھ پکارا اور بندوں کا اللہ تعالیٰ پر حق بتلانے سے پہلے پھر ایک دفعہ ان کے نام کے ساتھ ندا فرمائی۔ ذٰلِکَ فَضْلُ اللّٰہُ یُؤْتِیْہِ مَنْ یَشَآئُ وَاللّٰہُ ذُوالْفَضْلِ الْعَظِیْمِ۔ امام نووی رحمہ اللہ تعالیٰ اس تکرار کی حکمت بیان کرتے ہوئے تحریر کرتے ہیں : ’’ وَأَمَّا تَکْرِیْرہ صلی اللّٰه علیہ وسلم نِدَائَ مُعَاذ رضی اللّٰه عنہ فَلِتَأکِیْدِ الاِھْتمامِ بِمَا یُخْبِرُہٗ، وَلِیَکْمُلَ تَنَبُّہَ مُعَاذٍ رضی اللّٰه عنہ فِیْمَا یَسْمَعُہُ۔‘‘[2] ’’ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے معاذ رضی اللہ عنہ کو بار بار نام لے کر پکارنے سے مقصود یہ
Flag Counter