Maktaba Wahhabi

129 - 413
فِیْہِ بَیَانٌ أَنَّ النِّدَائَ الثَّانِيَ لَمْ یَقَعْ عَلَی الْفَوْرِ، بَلْ بَعْدَ سَاعَۃٍ۔[1] اس[ حدیث ] میں اس بات کا بیان ہے کہ ندائے ثانی [ پہلی نداکے] فوراً بعد نہ تھی، بلکہ اس کے کچھ دیر بعد تھی۔ اور اس میں بتلائی جانے والی بات کے بارے میں حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کے شوق کو ابھارنے کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہتمام کا اظہار ہوتا ہے۔ ٭ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بندوں کے ذمہ اللہ تعالیٰ کے حق اور بندوں کے اللہ تعالیٰ پر حق کو بیان کرنے کے لیے اسلوبِ استفہام استعمال فرمایا۔ بلاشک و شبہ اس سے مخاطب کو متوجہ کرنے میں بہت مدد ملتی ہے۔[2] ۲:عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کوندا: امام نسائی رحمہ اللہ تعالیٰ نے عقبہ بن عامر الجُھنی رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا : ’’ بَیْنَا أَنَا أَقُودُ لِرَسُولِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم رَاحِلَتَہٗ فِيْ غَزْوَۃٍ إِذْ قَالَ: ’’ یَا عُقْبَۃُ! قُلْ ‘‘۔ فَاسْتَمَعْتُ، ثُمَّ قَالَ:’’ یَا عُقْبَۃُ! قُلْ ‘‘۔ فَاسْتَمَعْتُ، فَقَالَھَا الثَّالِثَۃَ، فَقُلْتُ:’’ مَا أَقُولُ؟ ‘‘۔ فَقَالَ:’’{قُلْ ھُوَ اللّٰہُ أَحَدٌ} فَقَرَأَ السُّوْرَۃَ حَتَّی خَتَمَھَا، ثُمَّ قَرَأَ { قُلْ أَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ } فَقَرَأْتُ مَعَہٗ حَتَّی خَتَمَھَا، ثُمَّ قَرَأَ { قُلْ أَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ} وَقَرَأْتُ مَعَہٗ حَتَّی خَتَمَھَا، ثُمَّ قَالَ:’’ مَا تَعَوَّذَ بِمِثْلِھِنَّ أَحَدٌ ‘‘۔[3]
Flag Counter