Maktaba Wahhabi

156 - 413
مَنْ یَّھْدِہِ اللّٰہَ فَلَا مُضِلَّ لَہٗ۔ وَمَنْ یُّضْلِلْ فَلَا ھَادِيَ لَہٗ، وَأَشْھَدُ أَنْ لاَّ اِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہٗ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ۔ صلی اللّٰه علیہ وسلم۔ أَمَّا بَعْدُ‘‘۔ قَالَ:فَقَال:’’ أَعِدْ عَلَيَّ کَلِمَاتِکَ ھٰؤُلَائِ‘‘۔ فَأَعَادَھُنَّ عَلَیْہِ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ثَلَاثَ مَرَّاتٍ۔قَالَ:فَقَال:’’ لَقَدْ سَمِعْتُ قَوْلَ الْکَھَنَۃِ، وَقَوْلَ السَّحَرَۃِ، وَقَوْلَ الشُّعَرَآئِ فَمَا سَمِعْتُ مِثْلَ کَلِمَاتِکَ ھٰؤلَائِ،وَلَقَدْ بَلَغْنَ نَاعُوْسَ الْبَحْرِ۔‘‘ قَالَ:فَقَالَ:’’ ھَاتِ یَدَکَ أُبَایِعْکَ عَلَی الْإِسْلَامِ‘‘۔ قَالَ:’’ فَبَاَیَعَہٗ‘‘…الحدیث۔[1] ’’ بلا شک و شبہ ضماد مکہ آیا اور وہ ازد شنوء ہ سے تھا۔ وہ مجنون اور آسیب زدہ کودم کیا کرتا تھا۔ اس نے مکہ کے بیوقوفوں کو کہتے سنا [ بلا شک و شبہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم مجنون ہیں ]،تو وہ کہنے لگا:’’ اگر میں اس شحض کو دیکھ لوں تو شاید اللہ تعالیٰ اس کو میرے ہاتھوں شفا عطا فرما دے!‘‘ انہوں [ ابن عباس رضی اللہ عنہما ]نے بیان کیا :’’ سو اس نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کی تو کہا:’’ اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! میں اس جنون اور آسیب کے اثر کے لیے دم کرتا ہوں اور اللہ تعالیٰ جس کو چاہتے ہیں میرے ہاتھوں شفا یاب کر دیتے ہیں۔ پس کیا میں آپ کے لیے [ دم کروں ]؟‘‘ اس پر رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ بلاشک و شبہ سب تعریف اللہ تعالیٰ کے
Flag Counter