Maktaba Wahhabi

248 - 413
فَقَالَ الرَّجُلُ:’’ آمَنْتُ بِمَا جِئْتَ بِہٖ، وَأَنَا رَسُوْلُ مَنْ وَرَائِيْ مِنْ قَوْمِيْ، وَأَنَا ضِمَامُ بْنُ ثَعْلَبَۃَ أَخُوْ بَنِيْ سَعْد بْنِ بَکْرٍ رضی اللّٰه عنہ ‘‘۔[1] ’’ایک دفعہ ہم مسجد میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بیٹھے تھے کہ اونٹ پر سوار ایک شخص داخل ہوا، اس نے اس کو مسجد میں بٹھایا، پھر اس کے گھٹنوں کو باندھا، پھر ان (صحابہ کرام)سے دریافت کیا :’’ تم میں محمد( صلی اللہ علیہ وسلم )کون ہے؟‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت ٹیک لگائے لوگوں کے روبرو تشریف فرما تھے۔ ہم نے کہا:’’یہ سفید رنگ والے ٹیک لگائے ہوئے شخص۔‘‘ اس [شخص]ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا:’’کیا عبدالمطلب کے فرزندہو!‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا:’’ بے شک میں تمہیں جواب دے چکا ہوں۔‘‘ اس آدمی نے کہا:’’بلاشبہ میں تم سے [کچھ]دریافت کر رہا ہوں اور دورانِ سوال تم پر سختی کروں گا۔ تو تم اپنے دل میں میرے بارے ملال نہ لانا۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جو چاہو پوچھو۔‘‘ اس نے کہا:’’ میں تمہیں تمہارے رب، اور تم سے پہلے لوگوں کے رب کی قسم دے کر پوچھتا ہوں کہ آیا اللہ تعالیٰ نے تمہیں تمام لوگوں کی طرف رسول بنا کر بھیجا ہے؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ہاں،اللہ کی قسم!‘‘ اس نے کہا:’’ میں تمہیں اللہ تعالیٰ کی قسم دیتا ہوں :کیا اللہ تعالیٰ نے تمہیں حکم دیا کہ ہم رات دن میں پانچ نمازیں پڑھیں ؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ہاں، اللہ تعالیٰ کی قسم!‘‘
Flag Counter