Maktaba Wahhabi

263 - 413
’’ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا:’’اے محمد( صلی اللہ علیہ وسلم )!جنت کا عرض آسمانوں اور زمین کے برابر ہے، تو فرمائیے کہ [جہنم کی ]آگ کہاں ہے؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ تم بتلاؤ کہ رات ہر چیز پر چھا جاتی ہے،تو دن کو کہاں رکھا گیا ؟‘‘ اس نے عرض کیا:’’ اللہ تعالیٰ زیادہ بہتر جانتا ہے۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اسی طرح اللہ تعالیٰ جو چاہتا ہے کرتا ہے۔‘‘ امام ابن حبان رحمہ اللہ تعالیٰ کی روایت میں ہے: ’’ فَقَالَ النَّبِيُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم :’’ أَرَأَیْتَ ھٰذَا اللَّیْلَ قَدْ کَانَ، ثُمَّ لَیْسَ شَیْئٌ، أَیْنَ جُعِلَ؟‘‘۔ قَالَ:’’ اَللّٰہُ أَعْلَمُ‘‘۔ قَالَ:’’ فَإِنَّ اللّٰہَ یَفْعَلُ مَا یَشَائُ‘‘۔[1] نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’تم دیکھتے ہو کہ رات تھی، پھر کچھ بھی نہیں، اس کو کہاں رکھا گیا ؟‘‘ اس نے عرض کیا:’’ اللہ تعالیٰ زیادہ بہتر جانتا ہے۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ یقینا اللہ تعالیٰ جو چاہتا ہے کرتا ہے۔‘‘ اس حدیث شریف میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے سائل کی توجہ ایک ایسی بات کی طرف مبذول کروائی،جس کو وہ اچھی طرح جانتا تھا اور صورت مسؤلہ کو اسی سے تشبیہ دی۔ امام ابن حبان رحمہ اللہ تعالیٰ نے اس حدیث شریف پر بایں الفاظ عنوان تحریر کیاہے: [ذِکْرُ الْخَبَرِ الدَّالِّ عَلَی إِبَاحَۃِ إِجَابَۃِ الْعَالِمِ السَّائِلَ بِالْأَْجْوبَۃِ عَلَی سَبِیْلِ التَّشْبِیْہِ وَالْمُقَایَسَۃِ دُوْنَ الْفَصْلِ فِي القِصَّۃِ] [2] [قصہ میں فیصلہ کن انداز اختیار کیے بغیر عالم کا سائل کو تشبیہ و قیاس کے
Flag Counter