Maktaba Wahhabi

340 - 413
منتشر باتوں کے متعلق دریافت کرنا شروع کیا،تاکہ اگر وہ ناجائز ہوں،تو ان سے اجتناب کر لیا جائے۔ صرف یہی نہیں، بلکہ ان کی شخصیت میں ایسا انقلاب آیا کہ سننے والا حیران و ششدر رہ جاتا ہے۔ انہوں نے چاہا کہ زمانہ جاہلیت کی خطاؤں کا کفارہ معلوم ہو جائے،تو وہ اس کو ادا کر کے اپنے دامن کو گناہوں سے پاک کر لیں۔ خو دانہی کی زبانی بات سنتے ہیں،انہوں نے بیان کیا: ’’کَانَتْ لِيْ جَارِیَۃٌ تَرْعیٰ غَنَمًا لِيْ قِبَلَ أُحُدٍ وَالْجَوَّانِیَّۃِ، فَاطَّلَعْتُ ذَاتَ یَوْمٍ، فَإِذَا الذِّئْبُ قَدْ ذَھَبَ بِشَاۃٍ مِنْ غَنَمِھَا، وَأَنَا رَجُلٌ مِنْ بَنِيْ آدَمَ آسَفُ کَمَا یَأْسِفُوْنَ، لٰکِنِّيْ صَکَکْتُھَا صَکَّۃً۔ فَأَتَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَعَظَّمَ ذٰلِکَ عَلَيَّ، قُلْتُ:’’یَارَسُوْلَ اللّٰہ! أَفَلَا أُعْتِقُھَا؟‘‘۔ قَالَ:’’ اِئْتِنِيْ بِھَا‘‘۔ فَأَتَیْتُہٗ بِھَا۔ فَقَالَ لَھَا:’’ أَیْنَ اللّٰہُ؟‘‘۔ قَالَتْ:’’ فِي السَّمَائِ‘‘۔ قَالَ:’’ مَنْ أَنَا‘‘۔ قَالَتْ:’’أَنْتَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ‘‘۔ قَالَ:’’ أَعْتِقْھَا، فَإِنَّھَا مُوْمِنَۃٌ ‘‘۔[1] ’’میری ایک لونڈی جبل اُحد اورجو انیہ[2] کی طرف میری بکریاں چرایا کرتی تھی۔ میں نے ایک دن دیکھا کہ ایک بھیڑیا آیا اور اس کے[سپردکی گئی] بکریوں میں سے ایک بکری لے گیا۔میں آدم علیہ السلام کی اولاد میں سے ہوں۔ جس طرح انہیں غصہ آتا ہے، مجھے بھی آتا ہے۔اسی لیے میں نے اس کو ایک
Flag Counter