Maktaba Wahhabi

68 - 413
قَالَ:’’ فَکَفَّ النَّبِيُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم، ثُمَّ نَظَرَ فِي أَصْحَابِہٖ، ثُمَّ قَالَ:’’لَقَدْ وُفِّقَ أَوْ لَقَدْ ھُدِيَ۔‘‘ قَالَ:’’ کَیْفَ قُلْتَ؟‘‘۔ قَالَ:’’فَأَعَادَ۔ فَقَالَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم :’’ تَعْبُدُ اللّٰہَ وَلَا تُشْرِکُ بِہٖ شَیْئًا، وَتُقِیْمُ الصَّلَاۃَ، وَتُؤْتِي الزَّکَاۃَ، وَتَصِلُ الرَّحِمَ۔ دَعِ النَّاقَۃَ۔‘‘[1] دورانِ سفر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک بدو آیا۔اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی کی لگام کو تھام لیا۔ پھر کہنے لگا :’’ یا رسول اللہ ! [2] یااے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے وہ بات بتلائیے جو مجھے جنت سے قریب کر دے، اور [جہنم کی ] آگ سے دور کر دے؟‘‘ روای نے بیان کیا :’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم رک گئے۔ پھر آپ نے اپنے صحابہ کی طرف دیکھا، پھر فرمایا :’’اس کو توفیق عطا کی گئی، یا [یہ فرمایا کہ]اس کو ہدایت دی گئی۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ تم نے کیسے کہا؟‘‘ راوی نے بیان کیا :اس [ سائل] نے [ اپنے سوال کو ]دہرایا،تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ اور نماز قائم کرواور زکوٰۃ ادا کرو اور صلہ رحمی کرو۔[ اب ] اونٹنی کو چھوڑ دو۔‘‘ اس حدیث شریف سے یہ بات واضح ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دوران سفر جنت سے قریب کرنے والے، اور جہنم سے دور کرنے والے اعمال کے متعلق سوال کیا گیا،تو آپ نے سائل اور سامعین کو جواب سے نوازا۔
Flag Counter