Maktaba Wahhabi

80 - 413
’’وعظ کرنا حدیث کے الفاظ :(فَوَعَظَھُنَّ) سے صراحتہً معلوم ہورہاہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا وعظ بایں الفاظ تھا [ میں نے دیکھا ہے کہ تم اہل جہنم میں سے اکثریت میں ہو،کیونکہ تم زیادہ لعنت کرتی ہو اور خاوند کی ناشکری کرتی ہو] اورتعلیم کا دینا حدیث کے الفاظ [ اور انہیں صدقے کا حکم دیا ] سے معلوم ہورہا ہے گویا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اس بات سے آگاہ فرمایا کہ صدقے میں ان کے گناہوں کا کفارہ ہے۔‘‘ ب:حدیث یُسَیرہ رضی اللہ عنہا : حضرات ائمہ ابوداود اور ترمذی رحمہما اللہ تعالیٰ نے حضرت یسیرہ رضی اللہ عنہا سے روایت نقل کی ہے او روہ مہاجرات میں سے تھیں، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں فرمایا : ’’ عَلَیْکُنَّ بِالتَّسْبِیْحِ وَالتَّھْلِیْلِ وَالتَّقْدِیْسِ۔ وَاعْقِدْنَ بِالأَنَامِلِ، فَإِنَّھُنَّ مَسْؤُوْلَاتٌ مُسْتَنْطَقَاتٌ، وَلَا تَغْفَلْنَ فَتَنْسَیْنَ الرَّحْمَۃَ۔‘‘[1] ’’تسبیح [2]، تہلیل[3] اور تقدیس[4]کو لازم کرواور پوروں کے ساتھ ذکر کرو، کیونکہ ان سے پوچھا جائے گا اور انہیں قُوّت گویائی عطاکی جائے گی۔اورغفلت نہ کرنا کہ رحمت کو بھول جاؤ۔[5] اس حدیث شریف سے یہ واضح ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے خواتین کو مذکورہ بالا بات کی تعلیم دی۔
Flag Counter