Maktaba Wahhabi

125 - 250
بلکہ ان سے بھی (زیادہ) گئے گزرے ہیں۔‘‘ (4) قرآن صراحتاً کہتا ہے کہ جب لوگ اپنے بغض و عناد اور اتباع ہویٰ کی وجہ سے مسلسل کفر کی روش اختیار کرتے ہیں اور حق کی مخالفت کرتے رہتے ہیں، تو ان کے اس ناروا رویے کی وجہ سے آخرکار ان کے دلوں اور کانوں پر مہریں لگ جاتی ہیں، آنکھوں پر پردے پڑ جاتے ہیں، لہٰذا وہ بہرے، گونگے اور اندھے بنا دیے جاتے ہیں، دل ٹیڑھے ہو جاتے ہیں اور ہمیشہ کے لیے قبولِ حق سے محروم ہو جاتے ہیں۔ اس مضمون کی تمام آیاتِ مبارکہ پر غور کرنے سے یہ مفہوم کس قدر واضح اور متعین ہو جاتا ہے۔ مثلاً: ﴿ بَلْ طَبَعَ اللّٰه عَلَيْهَا بِكُفْرِهِمْ﴾ (النساء:155) ’’بلکہ ان کے کفر کے سبب اللہ نے ان پر مہر کر دی ہے۔‘‘ ﴿ كَلَّا ۖ بَلْ ۜ رَانَ عَلَىٰ قُلُوبِهِم مَّا كَانُوا يَكْسِبُونَ ﴿١٤﴾﴾ (المطففین: 14) ’’دیکھو یہ جو (اعمال بد) کرتے ہیں ان کا ان کے دلوں پر زنگ بیٹھ گیا ہے۔‘‘ ﴿ فَلَمَّا زَاغُوا أَزَاغَ اللّٰه قُلُوبَهُمْ ۚ وَاللّٰه لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ ﴿٥﴾ ’’پس جب ان لوگوں نے کج روی کی اللہ نے بھی ان کے دل ٹیڑھے کر دئیے۔ اور اللہ نافرمانوں کو ہدایت نہیں دیتا۔‘‘ ﴿ أَفَرَأَيْتَ مَنِ اتَّخَذَ إِلَـٰهَهُ هَوَاهُ وَأَضَلَّهُ اللّٰه عَلَىٰ عِلْمٍ وَخَتَمَ عَلَىٰ سَمْعِهِ وَقَلْبِهِ وَجَعَلَ عَلَىٰ بَصَرِهِ غِشَاوَةً فَمَن يَهْدِيهِ مِن بَعْدِ اللّٰه ۚ أَفَلَا تَذَكَّرُونَ ﴿٢٣﴾﴾ (الجاثیۃ:23) ’’بھلا تم نے اس شخص کو دیکھا جس نے اپنی خواہش کو معبود بنا رکھا ہے اور باوجود جاننے بوجھنے کے (گمراہ ہو رہا ہے تو) اللہ نے (بھی) اس کو گمراہ کر دیا اور اس کے کانوں اور دل پر مہر لگا دی اور اس کی آنکھوں پر پردہ ڈال دیا۔ اب اللہ کے سوا اس کو کون راہ پر لا سکتا ہے۔ بھلا تم کیوں نصیحت نہیں پکڑتے؟‘‘ ﴿ وَمِنْهُم مَّن يَسْتَمِعُ إِلَيْكَ حَتَّىٰ إِذَا خَرَجُوا مِنْ عِندِكَ قَالُوا لِلَّذِينَ أُوتُوا
Flag Counter