Maktaba Wahhabi

205 - 380
’’اے عمر! تو طاقتور آدمی ہے ، کمزوروں کو تکلیف نہ پہنچانا۔ جب حجرِ اسود کے استلام کا ارادہ ہو اور وہ تمھیں خالی مل جائے تو اس کا استلام کرلو (اسے چھو لو) ورنہ (بِھیڑ ہو تو) اس کی طرف منہ کر کے ’’ اَللّٰہُ اَکْبَرُ‘‘ کہو (اور اشارہ کرتے ہوئے گزر جاؤ)۔‘‘ یاد رہے کہ رکنِ یمانی کو طواف کے ساتوں چکر وں میں سے ہر چکر میںہاتھ سے چھونا تومشروع وثابت ہے مگر اس کابوسہ لینا جائز وثابت نہیں اوراگر کسی وجہ سے اسے چھونا ممکن نہ ہو تو پھر اس کی طرف اشارہ کرنا بھی ثابت نہیںہے۔(مناسک الحج والعمرہ، ص: ۲۲) اور یہ جو عموماًدیکھا گیا ہے کہ لو گ رکنِ یمانی کو چومتے ہیں اور چومنے یا ہاتھ لگانے کا امکان نہ ہو تو اس کی طرف بھی اشارہ کرتے ہیں؛ یہ دونوں فعل چومنا اوراشارہ کرنا درست نہیں ہیں۔ اس سلسلے میں تاریخ امام بخاری، سنن دارقطنی اور مسند ابویعلی کی روایت ضعیف ہے۔ (نیل الأوطار: ۳/ ۵/ ۴۲، ۴۳)
Flag Counter