Maktaba Wahhabi

232 - 380
گزری تفصیل کے پیشِ نظر اب اپنے دائیں کندھے کو بھی ڈھانپ لیں اور بابِ کعبہ (بیت اللہ شریف کے دروازے) کے سامنے موجود مقامِ ابراہیم علیہ السلام کی طرف آجائیں اور وہاں آکر سورۂ بقرہ کے یہ الفاظ پڑھیں: {وَ اتَّخِذُوْا مِنْ مَّقَامِ اِبْرٰھٖمَ مُصَلًّی} [البقرۃ: ۱۲۵] ’’اور مقامِ ابراہیم کو جائے نماز بنالو۔‘‘ کیونکہ صحیح مسلم، سنن ابو داود و ابن ماجہ اور مسند احمد میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ والی طویل حدیث میں ہے: (( فَطَافَ سَبْعاً، فَرَمَلَ ثَلَاثَاً، وَمَشَـٰی أرْبَعاً، ثُمَّ تَقَدَّمَ اِلـٰی مَقَامِ اِبْرَاھِیْمَ فَقَرَأَ: {وَ اتَّخِذُوْا مِنْ مَّقَامِ اِبْرٰھٖمَ مُصَلًّی} )) [1] ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سات چکروں پر مشتمل طواف کیا جن میں سے پہلے تین رمل چال سے اورچار عام چال سے پورے کیے، پھر مقامِ ابراہیم کی طرف تشریف لے گئے اور وہاں یہ الفاظ پڑھے: {وَ اتَّخِذُوْا مِنْ مَّقَامِ اِبْرٰھٖمَ مُصَلًّی}۔‘‘ پھر مقامِ ابراہیم علیہ السلام کو اپنے سامنے اس طرح رکھیں کہ کعبہ شریف اورمقامِ ابراہیم علیہ السلام ایک سیدھ میں آپ کے سامنے آجائیں اور طواف کی دو رکعتیں پڑھیں، جیسا کہ مذکورہ بالا حدیث کے ہی اگلے الفاظ یہ ہیں:
Flag Counter