Maktaba Wahhabi

238 - 380
امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے بقول سلف صالحین بھی اپنے ساتھ آبِ زم زم لے جایا کرتے تھے۔ (بحوالہ مناسک الحج والعمرۃ، ص: ۴۳)[1] علامہ ابن قیم رحمہ اللہ نے آبِ زم زم کے فضائل وبرکات کے علاوہ ا س کے مادی وطبی فوائد کاتذکرہ بھی بڑے عمدہ اورجامع انداز سے کیا ہے ۔ (دیکھیے: زاد المعاد: ۴/ ۳۹۲، ۳۹۳، بتحقیق الارناؤوط) سیر ت وسننِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی جامع اس بے نظیر کتاب ’’زاد المعاد‘‘ کا اردو ترجمہ بھی ہوچکا ہے جسے نفیس اکیڈمی کراچی نے شائع کیا ہے اور پھر اس کے باب ’’طبِ نبوی‘‘ کاالگ سے ترجمہ الدار السلفیہ بمبئی نے بھی بڑی عمدگی سے شائع کردیا ہے۔ الغرض آبِ زم زم خوب پیٹ بھر کر پینا چاہیے اورواپسی پر اپنے ساتھ بھی لانا چاہیے۔ یہ سنت وثواب اور ثابت ہے۔ آبِ زم زم پینے کے لیے بعض لوگ کھڑے
Flag Counter