جبکہ مسند احمد اور سنن ابن ماجہ کی ایک روایت کے الفاظ یوں ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا: کیا عورتوں پر بھی جہاد ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( نَعَمْ، عَلَیْھِنَّ جِھَادٌ لَا قِتَالَ فِیْہِ، اَلْحَجُّ وَالْعُمْرَۃُ )) [1]
’’ہاں! ان پر ایسا جہاد ہے جس میں کوئی قتال وجنگ نہیں۔ اوروہ ہے: حج اور عمرہ۔‘‘
اس حدیث کی سند کو محدّثِ عصر علامہ محمد ناصر الدین البانی رحمہ اللہ نے صحیح قراردیا ہے۔
(تحقیق المشکوٰۃ: ۲/ ۷۷۷، حدیث: ۲۵۳۴، إرواء الغلیل في تخریج أحادیث منار السبیل: ۴/ ۱۵۱)
جبکہ نسائی شریف کی ایک حسن سند والی حدیث میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( جِھَادُ الْکَبِیْرِ والضَّعِیْفِ وَالْمَرْأَۃِ: اَلْحَجُّ وَالْعُمْرَۃُ )) [2]
|