Maktaba Wahhabi

121 - 393
عورتیں بے زوج تھیں، جن کا نکاح نہیں کیا گیا، اگر امر وجوب کے لیے ہوتا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان سب کے نکاح کرادیتے لیکن ہماری رائے میں امر کا یہ صیغہ یہاں وجوب ہی کے لیے ہے لیکن اس کے یہ معنی نہیں کہ امام بے زوج مردوں اور عورتوں کو شادی کے لیے مجبور کرے، البتہ اس کے یہ معنی ضرور ہیں کہ امام کے لیے شادی کی رغبت کرنے والوں کی اعانت اور انھیں پاک دامنی کا موقعہ فراہم کرنا واجب ہے، جب کہ شادی پاک دامنی کے حاصل کرنے اور بدکاری سے بچنے کا ایک عملی وسیلہ ہے، اس سے اسلامی معاشرہ بلاشبہ بدکاری و فحاشی سے پاک ہوجاتا ہے، لہٰذا نکاح کرنا واجب ہے اور واجب کا وسیلہ بھی واجب ہے [1]۔ [2] کتب حدیث کا مطالعہ کرنے والے کے لیے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں بے زوج مردوں اور عورتوں کی مدد کرنا ایک مرغوب کام تھا۔ ہم اس سلسلہ میں بطورِ مثال دو حدیثیں ذکر کرنے پر اکتفا کرتے ہیں۔ امام احمد رحمہ اللہ نے حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ جب حضرت علی رضی اللہ عنہ نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا
Flag Counter