Maktaba Wahhabi

40 - 393
امام ابن جریر طبرانی رحمہ اللہ نے عطاء سے نقل کیا ہے کہ ’’ ان دونوں کو ایذا دو ‘‘ سے مراد مرد اور عورت ہیں۔ ‘‘ [1] امام طبری رحمہ اللہ تعالیٰ کی رائے ہے کہ گھروں میں بند رکھنے کی سزا ابتداء میں شادی شدہ زانی عورتوں کے لیے تھی اور غیر شادی شدہ مردوں اور کنواری عورتوں کے لیے سزا ایذا تھی۔ [2] بہرحال اس تفصیل سے یہ حقیقت واضح ہوگئی ہے کہ اسلام میں زنا پہلے روز ہی سے حرام رہا ہے اور اس کے ارتکاب کرنے والے کو کوئی نہ کوئی سزا ضرور دی جاتی تھی، جب کہ بعض دیگر برائیوں کی حرمت کا حکم تدریجاً نازل ہوا ہے، یہ اس بات کی دلیل ہے کہ اسلام کی نظر میں زنا ایک بہت سنگین اور بدترین گناہ ہے۔ ۱۴۔ زنا کبیرہ گناہوں میں سے بہت بڑا گناہ ہے: اسلام زنا کو کبیرہ گناہوں میں سے بہت بڑا گناہ شمار کرتا ہے، درج ذیل آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک اور کسی انسان کے قتل ناحق کے بعد ترتیب میں اسے رکھا گیا ہے: وَالَّذِیْنَ لَا یَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰہِ إِلٰھًا اٰخَرَ وَلَا یَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰہِ إِلاَّ بِالْحَقِّ وَلَا یَزْنُوْنَ ط[3] (اور وہ جو اللہ کے ساتھ کسی اور معبود کو نہیں پکارتے اور جس جان دار کو مار ڈالنا اللہ نے حرام کیا ہے، اس کو قتل نہیں کرتے مگر جائز طریق(یعنی شریعت کے حکم)سے اور بدکاری نہیں کرتے۔) امام قرطبی رحمہ اللہ نے اس آیت کی تفسیر میں لکھا ہے کہ اس سے آیت کریمہ سے
Flag Counter