Maktaba Wahhabi

150 - 393
میں زیادہ مستحق وہ ہوگا، جو زیادہ بہتر ہو اور اگر وہ درجہ و فضیلت میں برابر ہونے کے باوجود اختلاف کریں، تو حاکم جائزہ لے گا اور جسے وہ درست اور بہتر سمجھے اس کے مطابق وہ فیصلہ کرکے نکاح کرادے گا یا ان میں سے کسی کو نکاح کرانے کی ذمہ داری سونپ دے گا۔ [1] ۲۵۔ حمیت کی وجہ سے رشتہ طلب کرنے والوں کو اولیاء کا انکار: اسلامی شریعت نے حکم دیا ہے کہ اولیاء رشتہ طلب کرنے والے کو انکار نہ کریں، جب کہ وہ صالح کفو ہو اور بیٹی بھی اس سے شادی کرنے پر راضی ہو تو اولیاء اپنی حمیت کی وجہ سے اسے انکار نہ کریں۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ میں نے اپنی بہن کی ایک شخص سے شادی کی تو اس نے اسے طلاق دے دی، جب اس کی عدت پوری ہوگئی، تو وہ پھر اسے منگنی کا پیغام دینے کے لیے آگیا، میں نے اس سے کہا کہ میں نے تیری اس سے شادی کی، اسے تیرا بستر بنایا مگر تو نے اسے طلاق دے دی اور پھر اسے منگنی کا پیغام دینے کے لیے آگیا ہے، نہیں اللہ کی قسم! اب یہ کبھی بھی تیرے پاس نہیں آئے گی، اس شخص میں کوئی عیب نہیں تھا اور یہ عورت بھی دوبارہ اس کی زوجیت میں جانا چاہتی تھی تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمادی:فَلَا تَعْضُلُوْھُنَّ(انھیں مت روکو)تو میں نے عرض کیا:یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اب میں یہ کام کرتا ہوں، انھوں نے اپنی بہن کا اسی شخص سے دوبارہ نکاح کردیا۔ ‘‘[2] حدیث میں مذکور آیت کریمہ سے مراد یہ آیت ہے:
Flag Counter