Maktaba Wahhabi

255 - 393
کرے اور مرد میں جنون یا جزام یا برص وغیرہ کا عیب ہو، جو عورت کو معلوم نہ تھا، تو اسے اختیار دیا جائے گا۔ [1] شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میاں بیوی میں سے جب کسی ایک میں جنون یا جذام یا برص وغیرہ ظاہر ہو تو دوسرے کو فسخ نکاح کا حق حاصل ہوگا، [2] انھوں نے دوسری جگہ فرمایا ہے کہ جب یہ ظاہر ہوجائے کہ شوہر مجذوم ہے تو عورت کو شوہر کے کسی اختیار کے بغیر فسخ نکاح کا حق حاصل ہوگا۔ واللہ أعلم۔ [3] ۸۔ عیوب کی تحدید: فقہاء کا اس مسئلہ میں اختلاف ہے کہ وہ کون سے عیوب ہیں، جن کی وجہ سے نکاح فسخ کیا جاسکتا ہے۔ [4] بعض نے صرف دو عیب بتائے ہیں، بعض نے چھ، بعض نے سات اور بعض فقہاء کا یہ مذہب ہے کہ عورت کو ہر اس عیب کی وجہ سے ردّ کیا جائے گا، جس کی وجہ سے بیع میں باندی کو ردّ کیا جاسکتا ہے۔ امام ابن قیم رحمہ اللہ اس مسئلہ کے بارے
Flag Counter