Maktaba Wahhabi

41 - 393
معلوم ہوا کہ کفر کے بعد قتل ناحق سے اور پھر زنا سے بڑا کوئی گناہ نہیں۔ [1] امام احمد رحمہ اللہ تعالیٰ بھی فرماتے ہیں کہ جان کے قتل کے بعد زنا سے زیادہ بڑا گناہ کوئی نہیں ہے۔ [2] ایک دوسری آیت میں تو اللہ تعالیٰ نے زنا کی ممانعت کو قتل کی ممانعت سے بھی پہلے بیان فرمایا ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: وَلَا تَقْرَبُوْا الزِّنٓیٰ إِنَّہٗ کَانَ فَاحِشَۃً وَّسَآئَ سَبِیْلًا o وَلَا تَقْتُلُوْا النَّفْسَ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰہُ إِلاَّ بِالْحَقِّ ط [3] (اور زنا کے بھی پاس نہ جانا کہ وہ بے حیائی اور بری راہ ہے اور جس جان دار کا مارنا اللہ نے حرام کیا ہے اسے قتل نہ کرنا مگر جائز طور پر(یعنی بفتویٰ شریعت)،) امام رازی رحمہ اللہ اس آیت کریمہ کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ کوئی شخص یہ کہہ سکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کفر کے بعد سب سے بڑا گناہ تو قتل ہے، تو اس کا کیا سبب ہے کہ یہاں اللہ تعالیٰ نے پہلے زنا سے ممانعت کو ذکر فرمایا اور اس کے بعد قتل سے ممانعت کو؟ اس کا جواب یہ ہے کہ زنا کے دروازے کو کھولنا انسان کے وجود میں آنے سے مانع ہے جب کہ قتل انسان کے معبود میں آنے کے بعد اس کے ختم کرنے سے عبارت ہے، لہٰذا اس کا وجود میں آنے سے روکنا، وجود میں آنے کے بعد اس کے خاتمہ اور صفحہ ہستی سے مٹادینے سے مقدم ہے، اسی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے زنا کو پہلے اور قتل کو بعد میں ذکر فرمایا ہے۔ [4]
Flag Counter