Maktaba Wahhabi

204 - 393
’’ ہم تمہارے پاس آتے ہیں، ہم تمہارے پاس آئے ہیں، تم ہمیں سلام کرو ہم تمھیں سلام کریں گے۔ ‘‘ لَوْلَا الذَّھَبُ الْاَحْمَ رُمَاحلت بِوَادِیْکُمْ ’’ اگر سرخ سونا نہ ہوتا تو میں تمہاری وادی میں نہ آتا۔ ‘‘ وَلَوْ لَا الْہِنْطَۃُ السَّوْدَا ئُ مَا سُرَّتْ عذَارِیْکُمْ[1] ’’ اگر سیاہ رنگ گندم نہ ہوتی، تو تمہاری دو شیزائیں خوش نہ ہوتیں۔ ‘‘ اس طرح کے اشعار جائز نہیں جیسے آج کل لوگ پڑھتے ہیں۔ [2] امام شوکانی رحمہ اللہ نے محمد بن حاطب جمحی رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث، جسے ہم نے قبل ازیں ذکر کیا ہے، کی شرح میں لکھا ہے کہ ’’ یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ نکاح میں دف بجانا اور اتیناکم اتیناکم جیسی گفتگو کے ساتھ آوازیں بلند کرنا جائز ہے اور ایسے اشعار جائز نہیں جو فتنہ انگیزیوں کو بھڑکانے والے ہوں اور عورتوں کے حسن و جمال، فسق و فجور اور شراب کی نوشیوں کے تذکرہ پر مشتمل ہوں کیونکہ ایسے اشعار نکاح وغیر نکاح ہر موقعہ پر حرام ہیں، اسی طرح دیگر لہو و لعب کے تمام حرام کام بھی نکاح میں حرام ہیں۔ [3]
Flag Counter