Maktaba Wahhabi

319 - 393
ثَمَانِیْنَ جَلْدَۃً وَّلَا تَقْبَلُوْا لَہُمْ شَہَادَۃً اَبَدًا وَّاُوْلٰٓئِکَ ہُمُ الْفَاسِقُوْنَ o اِلاَّ الَّذِیْنَ تَابُوْا مِنْ بَعْدِ ذٰلِکَ وَاَصْلَحُوْا فَاِنَّ اللّٰہَ غَفُوْرٌ رَحِیْمٌ [1] (اور جو لوگ پرہیزگار عورتوں کو بدکاری کا عیب لگائیں اور اس پر چار گواہ نہ لائیں تو اُن کو اسّی درے مارو اور کبھی ان کی شہادت قبول نہ کرو اور یہی بدکردار ہیں ہاں جو اس کے بعد توبہ کرلیں اور(اپنی حالت)سنوارلیں تو اللہ(بھی)بخشنے والا مہربان ہے۔) اللہ تعالیٰ نے قذف کی شدید سزا مقرر فرمائی ہے، جو اسی کوڑے اور قاذف کی شہادت کا ناقابل قبول ہونا ہے، نیز اسے فاسق قرار دیتا ہے اور دوسری طرف حد قذف ہر اس شخص پر قائم کی جائے گی، جو کسی بھی دوسرے شخص پر ارتکاب زنا کا الزام لگائے خواہ وہ سچا یا چھوٹا، جب اس کے پاس اپنے علاوہ تین اور گواہ نہ ہوں، جو اس کی بات کی شہادت دیں اور پھر اس کے علاوہ قذف کا ارتکاب کرنے والا دنیا و آخرت میں لعنت کا مستحق ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: اِنَّ الَّذِیْنَ یَرْمُوْنَ الْمُحْصَنَاتِ الْغَافِلاَتِ الْمُؤْمِنَاتِ لُعِنُوْا فِی الدُّنْیَا وَالْآخِرَۃِ وَلَہُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌ [2] (جو لوگ پرہیزگار(اور)برے کاموں سے بے خبر(اور)ایمان دار(عورتوں)پر بدکاری کی تہمت لگاتے ہیں، اُن پر دنیا اور آخرت(دونوں)میں لعنت ہے اور ان کو سخت عذاب ہوگا۔) یہ سب اس بات کی دلیل ہے کہ اسلامی شریعت نے فحش خبروں کی اشاعت سے ممانعت کا بہت اہتمام کیا ہے۔
Flag Counter