Maktaba Wahhabi

363 - 393
اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے عورتوں کو حکم دیا ہے کہ وہ باپردہ نکلیں، ارشادِ باری تعالیٰ ہے: یٰٓاَیُّھَا النَّبِیُّ قُلِّ اَزْوَاجِکَ وَبَنٰتِکَ وَنِسَآئِ الْمُؤْمِنِیْنَ یُدْنِیْنَ عَلَیْھِنَّ مِنْ جَلَابِیْبِھِنَّ ذٰلِکَ اَدْنٰٓی اَنْ یُّعْرَفْنَ فَلَا یُؤْذَیْنَ وَکَانَ اللّٰہُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا [1] (اے پیغمبر اپنی بیویوں اور بیٹیوں اور مسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دو کہ(باہر نکلا کریں تو)اپنے(مونہوں)پر چادر لٹکا(کر گھونگٹ نکال)لیا کریں۔ یہ امر ان کے لیے موجب شناخت(و امتیاز)ہوگا تو کوئی ان کو ایذا نہ دے گا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔) امام طبری رحمہ اللہ نے ذکر کیا ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے اس آیت کی تفسیر میں فرمایا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مومن عورتوں کو حکم دیا ہے کہ جب وہ کسی ضرورت کے لیے گھروں سے باہر نکلیں کہ وہ اپنے سروں کے اوپر چادریں ڈال کر اپنے چہروں کو چھپالیں اور(دیکھنے کے لیے)ایک آنگھ ننگی کرلیں۔ [2] امام محمد بن سیرین کہتے ہیں کہ میں نے عبیدہ سلمانی سے ارشادِ باری تعالیٰ:یُدْنِیْنَ عَلَیْھِنَّ مِنْ جَلَابِیْبِھِنَّ(اپنے(مونہوں)پر چادر لٹکا(کر گھونگھٹ نکال)لیا کریں)کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے اپنے چہرے اور سر کو چھپالیا اور بائیں آنکھ کو ننگا کرلیا۔ [3] مسلمان عورت کو چاہیے کہ وہ سر سے لے کر پاؤں تک کامل حجاب کے ساتھ باہر نکلے اور اپنے پاؤں کو بھی ڈھانپ لے۔ پاؤں ڈھانپنے کی اہمیت اس ارشادِ باری تعالیٰ سے معلوم ہورہی ہے: وَلَا یَضْرِبْنَ بِأَرْجُلِھِنَّ لِیُعْلَمَ مَا یُخْفِیْنَ مِنْ زِیْنَتِھِنَّ۔[4]
Flag Counter