Maktaba Wahhabi

391 - 393
امام مسلم نے روایت کیا ہے کہ اُمّ المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ مومن عورتیں جب ہجرت کرتے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوتیں، تو ان سے اس ارشادِ باری تعالیٰ کے مطابق بیعت لی جاتی تھی: یٰٓاََیُّہَا النَّبِیُّ اِذَا جَائَکَ الْمُؤْمِنَاتُ یُبَایِعْنَکَ عَلٰی اَنْ لاَّ یُشْرِکْنَ بِاللّٰہِ شَیْئًا وَّلَا یَسْرِقْنَ وَلَا یَزْنِیْنَ … الاٰیۃ۔ (……………………………………………………………………………………………………………………۔) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جو مومن عورت اس کا اقرار کرلیتی، وہ گویا شرعی بیعت کرلیتی تھی اور جب وہ اس کا اقرار کرلیتیں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان سے فرماتے کہ واپس چلی جاؤ میں نے تم سے بیعت لے لی ہے، اللہ کی قسم! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک نے کبھی کسی عورت کے ہاتھ کو نہیں چھوا تھا، آپ ان سے زبانی کلامی بیعت لے لیا کرتے تھے، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ واللہ! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دست مبارک کبھی کسی عورت کے ہاتھ کو نہیں چھوا تھا، آپ بیعت لیتے وقت ان سے فرمایا کرتے تھے کہ میں نے تم سے بیعت لے لی ہے، آپ یہ بات زبانی فرمایا کرتے تھے۔ [1] امام نووی رحمہ اللہ اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں کہ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ عورتوں سے بیعت زبانی لی جائے اور ان کے ہاتھ کو نہ پکڑا جائے، اسی طرح علاج معالجے، فصد، سپنگی، داڑھ نکالنے اور آنکھ میں سرمہ ڈالنے کے وقت کسی اجنبی عورت کے جسم کو بلاضرورت ہاتھ نہیں لگانا چاہیے، جب ایسے کاموں کے لیے کوئی عورت موجود نہ ہو تو بوقت ضرورت اجنبی مرد سے اس طرح کے
Flag Counter