Maktaba Wahhabi

95 - 393
ہے، تو اس موقعہ پر مرد عورت سے سکون حاصل کرتا اور جوش و برانگیختگی سے خلاصی حاصل کرلیتا ہے۔ ‘‘[1] ابن عباس رضی اللہ عنہما اور مجاہد نے:وَجَعَلَ بَیْنَکُمْ مَّوَدَّۃً وَّرَحْمَۃً،(اور تم میں محبت اور مہربانی پیدا کردی)کی تفسیر میں کہا ہے کہ مودّت سے مراد جماع اور رحمت سے مراد اولاد ہے[2]۔ ‘‘ [3] گویا شادی اسلام کی نگاہ میں جنسی خواہش کی تکمیل کی طرف راہنمائی ہے کیونکہ یہ مسلمان کے بدکاری میں مبتلا ہونے کی راہ میں رکاوٹ بن جاتی ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ ہم نوجوان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھے، ہمارے پاس کچھ نہ تھا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں مخاطب کرتے ہوئے فرمایا:’’اے گروہ جوانان! تم میں سے جس کو اخراجات برداشت کرنے کی استطاعت ہو تو وہ شادی کرلے، اس سے نظر نیچے رہتی ہے [4] اور شرم گاہ کی حفاظت ہوجاتی ہے [5] اور جسے استطاعت نہ ہو تو وہ روزے رکھے، یہ اس کے لیے قاطع شہوت ہے۔ ‘‘[6] امام ولی اللہ دہلوی رحمہ اللہ اس حدیث کی شرح میں نکاح کی مشروعیت کی حکمت کو بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:’’ خوب جان لو جب جسم میں منی زیادہ پیدا ہوجائے، تو اس کے بخارات دماغ کی طرف اُٹھنے لگتے ہیں، اسے خوب صورت عورت کی طرف دیکھنا اچھا
Flag Counter