Maktaba Wahhabi

358 - 413
کُلُّھُمْ، فَاَخَذَ الْقَدَحَ فَوَضَعَہٗ عَلَی یَدِہٖ، فَنَظَرَ إِلَيَّ فَتَبسَّمَ، فَقَالَ:’’ أَبَا ھِرٍّ! ‘‘۔ قُلْتُ:’’ لَبَّیْکَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ! ‘‘۔ قَالَ:’’ بَقِیْتُ أَنَا وَأَنْتَ ‘‘۔ قُلْتُ:’’ صَدَقْتَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ! ‘‘۔ قَالَ:’’ اقْعُدْ فَاشْرَبْ ‘‘۔ فَقَعَدْتُ، فَشَرِبْتُ۔ فَقَالَ:’’ اشْرَبْ ‘‘۔ فَشَرِبْتُ، فَمَا زَالَ یَقُولُ:’’ اشْرَبْ ‘‘، حَتَّی قُلْتُ:’’ لاَ، وَالَّذِيْ بَعَثَکَ بِالْحَقِّ! مَا أَجِدُ لَہٗ مَسْلَکًا‘‘۔ قَالَ:’’ فَأَرِنِيْ ‘‘۔ فَأَعْطَیْتُہٗ الْقَدَحَ، فَحَمِدَ اللّٰہَ وَسَمَّی، وَشَرِبَ الْفَضْلَۃَ ‘‘۔[1] ’’ اللہ تعالیٰ کی قسم جس کے سوا کوئی معبود نہیں ! میں بھوک کے مارے زمین پر اپنے پیٹ کے بل لیٹ جاتا تھا اور میں [کبھی] بھوک کے مارے پیٹ پر پتھر باندھا کرتا تھا۔ بے شک میں ایک دن اس راستے میں بیٹھ گیا جہاں سے وہ لوگ [نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور بعض صحابہ] نکلتے تھے۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ گزرے،تو میں نے کتاب اللہ کی ایک آیت کے بارے میں ان سے پوچھا۔ میرے دریافت کرنے کا مقصد صرف یہ تھا کہ وہ مجھے پیٹ بھر کر کھلادیں، [لیکن] وہ ایسا کیے بغیر گزر گئے۔ پھر میرے پاس سے عمر رضی اللہ عنہ گزرے،تو میں نے کتاب اللہ کی ایک آیت کے متعلق ان سے استفسار کیا۔میں نے ان سے صرف اس لیے پوچھا تھا کہ وہ پیٹ بھر کر کھلادیں، [لیکن] وہ بھی ایسا کیے بغیر گزر گئے۔
Flag Counter