Maktaba Wahhabi

359 - 413
پھر میرے پاس سے ابو القاسم صلی اللہ علیہ وسلم گزرے۔ وہ مجھے دیکھ کر مسکرائے، میرے دل کی بات کو بھانپ گئے اور میرے چہرے کو تاڑ گئے۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اے ابوہر!‘‘ میں نے عرض کیا:’’ لبیک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ آجاؤ۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم چل دیئے اور میں آپ کے پیچھے پیچھے گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم [گھر میں ] داخل ہوگئے اور [میرے داخل ہونے کی] اجازت چاہی جو دے دی گئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم داخل ہوئے،تو پیالہ میں دودھ دیکھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا:’’ یہ دودھ کہاں سے آیا ہے؟ ‘‘ انہوں نے عرض کیا:’’ فلاں مرد یا فلاں عورت نے آپ کے لیے تحفہ بھیجا ہے۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ ابوہر! ‘‘ میں نے عرض کیا:’’ لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !۔ ‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اہل صفہ کے پاس جاؤ اور انہیں میرے پاس بلا لاؤ۔‘‘ انہوں [ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ] نے بیان کیا:’’ اہل صفہ اسلام کے مہمان تھے، ان کا اہل تھا،نہ مال، اور نہ ہی کوئی اور۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس صدقہ آتا، تو اسے ان کی طرف بھیج دیتے اور خود اس میں سے کچھ بھی نہ رکھتے اور جب آپ کے پاس کوئی ہدیہ بھیجتا،تو بھی انہیں بلوالیتے، خود کچھ اس سے لے لیتے اور انہیں اس میں شریک کرتے۔ یہ بات [یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ان کو بلانے کا حکم] مجھے ناگوار گزری تو میں نے [اپنے دل میں ] کہا:’’ یہ دودھ ہے ہی کتنا کہ اہل صفہ میں تقسیم ہو؟ میں
Flag Counter