Maktaba Wahhabi

364 - 413
ایک دن حضرت علی نے سیدہ فاطمہ … رضی اللہ عنہما … سے کہا:’’ اللہ تعالیٰ کی قسم! پانی نکال نکال کر میرے سینے میں تکلیف ہوگئی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا:’’ اللہ تعالیٰ نے آپ کے باپ کو غلام دیئے ہیں، جائیے اور ان سے خادم مانگ لائیے۔‘‘ انہوں نے کہا:’’ اللہ تعالیٰ کی قسم! چکی پیسنے کی بنا پر میرے دونوں ہاتھوں میں چھالے نمودار ہوگئے ہیں۔‘‘ پس وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں،تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اے میری چھوٹی سی بیٹی! کیسے آنا ہوا؟ ‘‘ انہوں نے عرض کیا:’’ سلام کہنے کی غرض سے حاضر ہوئی ہوں۔‘‘ [خادم] طلب کرنے سے شرما گئیں اور واپس تشریف لے گئیں، تو انہوں [علی رضی اللہ عنہ ] نے کہا :’’کیا کیا ہے؟ ‘‘ انہوں نے جواب دیا:’’ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مانگتے ہوئے شرما گئی۔‘‘ تو ہم دونوں اکٹھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ علی رضی اللہ عنہ نے عرض کیا:’’ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! پانی کھینچ کھینچ کر میرے سینے میں تکلیف ہوگئی ہے۔‘‘ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا:’’ چکی پیستے پیستے میرے دونوں ہاتھوں میں آبلے پڑگئے ہیں۔ [اب] اللہ تعالیٰ نے آپ کو غلام اور وسعت عطا فرمائی ہے، ہمیں خادم عطا فرمائیے۔ ‘‘ تو [ یہ سن کر] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اللہ تعالیٰ کی قسم! ایسا تو نہیں ہوسکتا کہ میں تمہیں دے دوں اور اہل صفہ [بھوک کی وجہ سے] اپنے پیٹوں کو لپیٹتے رہیں اور میں اپنے پاس ان پر خرچ کرنے کے لیے کچھ نہ پاؤں۔
Flag Counter