Maktaba Wahhabi

365 - 413
میں تو انہیں (غلاموں کو) فروخت کروں گا اور حاصل شدہ مال کواہل صفہ پر خرچ کروں گا۔‘‘ یہ سن کر وہ دونوں واپس آگئے۔ پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے ہاں تشریف لائے اوراس وقت وہ دونوں اپنی رضائی میں داخل ہوچکے تھے۔ [اور وہ ان کے لیے اس قدر ناکافی تھی کہ] اگر وہ سروں کو ڈھانپتے،تو ان کے قدم باہر رہ جاتے اور اگر قدموں کو ڈھانپتے،تو سر باہر رہ جاتے۔ ان دونوں نے [استقبال کی خاطر] اٹھنے کا ارادہ کیا،تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ تم دونوں اپنی اپنی جگہ پر ہی رہو۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ کیا میں تمہیں تمہاری مطلوبہ چیز سے اعلیٰ بات کی خبر نہ دوں ؟ ‘‘ انہوں نے عرض کیا:’’ کیوں نہیں۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ یہ ایسے کلمات ہیں کہ مجھے جبریل علیہ السلام نے سکھلائے ہیں۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ ہر نماز کے بعد دس مرتبہ سبحان اللہ، دس مرتبہ الحمداللہ اور دس مرتبہ اللہ اکبر کہو۔ اور جب اپنے بستر پر آؤ تو تینتیس (۳۳) دفعہ سبحان اللہ، تینتیس (۳۳)دفعہ الحمد اللہ اور چونتیس (۳۴)دفعہ اللہ اکبر کہو۔‘‘ انہوں [علی رضی اللہ عنہ ] نے بیان کیا:’’ اللہ تعالیٰ کی قسم! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ان کلمات کے بتلانے کے بعد میں نے کبھی انہیں پڑھنا ترک نہ کیا۔‘‘ ابن الکواء نے ان سے پوچھا:’’ اور نہ ہی صفین کی رات؟ ‘‘ انہوں نے جواب دیا:’’ اے اہل عراق! اللہ تعالیٰ تمہیں ہلاک کرے، ہاں
Flag Counter