Maktaba Wahhabi

357 - 380
’’مشکوک (انداز یا کام) کو چھوڑ کر وہ اپنائیں جس میں کسی شک و شبہ کی گنجائش ہی نہ ہو۔‘‘ اگر کوئی شخص اپنے بچے کو خود اٹھا لیتاہے اور ایک ہی طواف وسعی میں اپنی اور اپنے بچے کی طرف سے بھی اکٹھی ہی نیت کر لیتاہے تو فقہاء کے دو اقوال میں سے صحیح ترین قول کے مطابق یہ طواف وسعی دونوں کی طرف سے ہی کفایت کرجائیں گے۔ کیونکہ صحیح مسلم شریف کی حدیث میں جس عورت نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بچے کے حج کے بارے میں سوال کیا تھا، اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بچے کی طرف سے الگ طواف اور الگ سعی کرنے کا حکم نہیں فرمایاتھا۔ اگر یہ واجب ہوتا توآپ صلی اللہ علیہ وسلم اس بات کی وضاحت ضرور فرمادیتے۔ (التحقیق والایضاح، ص: ۲۳)
Flag Counter