Maktaba Wahhabi

358 - 380
یہاں یہ بات بھی پیشِ نظر رہے کہ جب طواف مکمل ہوجائے تو سمجھدار خصوصاً سات سال اور اس سے زیادہ عمر کے بچوں کو اپنے ساتھ ہی مقامِ ابراہیم کے پاس دو رکعتیں پڑھائیں کیونکہ سات سال کی عمر کے بچوں کو نماز کا حکم دینے اور دس سال کے ہوکر بھی جو بچے نہ پڑھیں تو انھیں مار کر پڑھانے کا حکم تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عام حالات میں دیاہے چہ جائیکہ حرم شریف اور موسمِ حج ہو۔ چنانچہ سنن ابو داود و ترمذی، مسند احمد اور مستدرک حاکم میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: (( مُرُوْا أَوْلَادَکُمْ بِالصَّلَوٰۃِ اِذَا بَلَغُوْا سَبْعاً وَاضْرِبُوْھُمْ عَلَیْھِا اِذَا بَلَغُوْا عَشْراً )) [1] ’’اپنے بچوں کو جب وہ سات سال کے ہوجائیں تو نماز کاحکم دیں اور جب دس سال کے ہو کر بھی پابندی سے نہ پڑھیں تو انھیں مار کر پڑھائیں۔‘‘ ویسے حرم شریف تک پہنچ جانے والے بچے تو خوش نصیب اور باسعادت ہی ہو سکتے ہیں وہ تو خود ہی ذوق وشوق کے ساتھ ایسے امور سرانجام دیتے ہیں۔ جب مقامِ ابراہیم پر دو رکعتیں پڑھ لیں تو پھر انھیں بھی اپنے ساتھ لے جاکر خوب جی بھر کر آبِ زمزم پئیں اور پلائیں اور جہاں اپنے لیے دین ودنیا کی بھلائیوں کی دعائیں مانگیں وہیں ان نونہالوں کے روشن دینی و دنیاوی مستقبل، ورع وتقویٰ اور صحت ودرازیٔ عمر کی دعائیں بھی کریں، کیونکہ آبِ زمزم پیتے وقت کی گئی
Flag Counter