سلام اور دُعا وسلام ذکر کیے ہیں وہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے ثابت نہیں ۔
وہاں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے عمل سے جو ثابت ہے وہ صرف یہ ہے:
’’ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہ ‘‘
’’ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ پر سلامتی ہو۔‘‘
’’اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا اَبَا بَکْرٍ‘‘ ’’ اے ابوبکر رضی اللہ عنہ ! آپ پر سلامتی ہو۔‘‘
’’اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا اَبَتَاہُ‘‘ ’’اے ابا جان! آپ پر سلامتی ہو۔‘‘
وہ اتنا کہتے اور چل دیتے تھے۔ [1] (بحوالہ التحقیق والایضاح، ص: ۶۲)
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی اس اثر کے پیش نظر اگر کوئی شخص یہ کہہ لے تو مضائقہ نہیں:
’’ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ ‘‘
’’اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ پر سلامتی، اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں نازل ہوں۔‘‘
’’اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا اَبَا بَکْرٍ‘‘ ’’ اے ابوبکر رضی اللہ عنہ ! آپ پر سلامتی ہو۔‘‘
|