من عذاب القبر ومن عذاب النار ومن فتنۃ المحیا والممات ومن فتنۃ المسیح الدجال. یعنی:ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بکثرت یہ دعا فرمایا کرتے تھے:اے اللہ!میں عذابِ قبر سے،عذابِ جہنم سے، زندگی اور موت کے فتنے سے،اور دجال کے فتنہ سے تیری پناہ کا طلب گارہوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فتنۂ قبر اورعذابِ قبر سے پناہ طلب کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ یہ گھاٹی انتہائی شدید اورمھیب ہے۔ قبر کے سوالوں کے جواب کی تیاری کیلئے ایک مفیدکتاب ضروری ہے کہ قبر کی طرف جانے والا ہر انسان تیاری کرکے جائے،اور تیاری کیلئے ان تین سوالات کے فہم کیلئے محنت شاقہ کی ضرورت ہے ،شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ نے ایک رسالہ تالیف فرمایا ہے،جس کانام ’’الأصول الثلاثۃ وأدلتھا‘‘ہے ،یعنی تین اصول اور ان کے دلائل ،اس رسالہ میں جن تین اصولوں کاذکر ہے وہ یہ ہیں: 1رب کی معرفت 2دین کی معرفت 3نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی معرفت اور یہی قبر کے سوالات ہیں،اس رسالہ کا مطالعہ نہایت اہم ہے، ہمارا یہ مشورہ ہےکہ مساجد ومدارس میں اس کی تعلیم کا اہتمام ہو۔والتوفیق بیداللہ تعالیٰ قبر کے معاملہ کی سنگینی قبر اور قبرستان کا معاملہ کس قدر سنگین اورخطرناک ہے،اس کا اندازہ اس حدیث سے بھی ہوتاہے: |
Book Name | حدیث جبریل |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 271 |
Introduction | ایک حدیث کی شرح پر مشتمل ہے،یہ حدیث اہلِ علم کے نزدیک (حدیث جبریل)کے نام سے مشہور ہے، جبریل امین علیہ السلام جوتمام انبیاء ومرسلین کے امینِ وحی ہیں،رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے چندروز قبل انسانی شکل میں تشریف لائے،جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی ایک جماعت کے ساتھ تشریف فرما تھے ۔جبریل علیہ السلام کی آمد کامقصد لوگوں کو انتہائی اختصار کے ساتھ مہماتِ دین کی آگاہی دینا تھا،جس کیلئے وہ چندسوالات لیکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوئے،اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بندھے ٹکے الفاظ میں جوابات ارشاد فرمائے۔ امام نووی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو (اصل الاسلام) قراردیاہے،امام قرطبی رحمہ اللہ نے اسے (ام السنۃ) کہا ہے،حافظ ابن دقیق العید رحمہ اللہ نے فرمایاہے:جس طرح سورۃ الفاتحہ، اُم القرآن ہے ،اسی طرح حدیث جبریل(اُم السنۃ)ہے،حافظ ابن رجب البغدادی رحمہ اللہ فرماتےہیں: یہ حدیث پورے دین کی شرح پر مشتمل ہے۔ |